(زین مدنی ) پاکستان فلم انڈسٹری کی لیچنڈاداکارہ راحیلہ آغا نے کہا ہے کہ نگارخانوں کی ویرانی دیکھ کربہت مایوسی ہوتی ہے، ہم سب کومل کرنگارخانوں کی بحالی اوربہتری کیلئے کام کرنا ہوگا۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ایک سے زائد فلموں کی شوٹنگز چل رہی ہوتی تھیں، ہم اسے اپنا گھر ہی سمجھتے تھے۔ فلموں کے سپر اسٹارز شوٹنگ کیلئے جونہی فلورسے باہر نکلتے توان کی ایک جھلک دیکھنے والوں کا رش لگ جاتا۔
راحیلہ آغا نے کہا کہ سفارشوں کے بعد تونگارخانوں میں داخلے کا موقع ملتا تھا اورجوکوئی ایک بار شوٹنگ فلورپرپہنچ جاتا تواس بات کواپنے دوستوں ہی نہیں بلکہ فیملی تک بھی شیئرکرتا۔
اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستانی فلم اورفنکاروں کی کیا قدر تھی، لیکن آج توصورتحال ہی بالکل تبدیل ہوکررہ گئی ہے۔ نہ کوئی اسٹار
ہے اورنہ ہی اس کے پرستار، بس ایک لابی سسٹم ہے جس کے تحت کام جاری ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ اگرمیرٹ کی بات کریں تویہی وہ سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے پاکستانی فلم اوراس سے وابستہ ادارے بحران کا شکار ہوئے، انہوں نے کہا کہ آج بھی دنیا بھرمیں سٹوڈیوز میں فلمیں شوٹ کی جاتی ہیں۔
لیکن ہمارے ہاں ایک خاص طرح کی لابی نے نگارخانوں کوبرباد کردیا ہے، راحیلہ آغا نے کہا کہ نوجوان پروڈیوسرنعیم خان کی نئی پنجابی فلم '' عشق میراانمول'' کی ریلیز سے ایک بارپھر سے نگار خانوں کی رونقیں بحال ہوجائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ میری دعا ہے کہ اس کی رونقیں دوبارہ سے بحال ہوں اور ہم پھر سے واپس اپنے گھر آجائیں۔