(اکمل سومرو)لاہورسمیت پنجاب کے نجی وسرکاری کالجز کو معیار پر پورا اترے بغیر ہی چار سالہ بی ایس پروگرام کی این او سی جاری کرنے کا انکشاف ،ہائرایجوکیشن اور پنجاب ایچ ای سی کے کرایٹیریا کے مطابق بی ایس پروگرام شروع کرانے کے لئے متعلقہ سہولیات جو کہ ضروری ہیں ان کو ہونا بہت ضروری ہے۔
تفصیلات کےمطابق لاہور سمیت پنجاب کے نجی و سرکاری کالجز کو معیار پر پورا اترےبغیر ہی چار سالہ بی ایس پروگرام کی این او سی جاری کرنے کا انکشاف ہوا ہے،ہائرایجوکیشن نےکالجزکو4سالہ بی ایس پروگرام کے لئے این او سی جاری کئے گئے جن میں بے ضابطگیوں کی گئیں، اپ گریڈ کئے گئے 80فیصدکالجز میں ایم فل،پی ایچ ڈی کے لئےلیبز اورانفراسٹرکچرہی نہیں۔
ایم فل، پی ایچ ڈی فیکلٹی غائب اور نہ ہی بلڈنگ موجود ہے،جب وسائل ہی نہیں تھے تو این او سی کیسے جاری ہوئے؟ریگولر فیکلٹی نہ ہونے کے باجود ان کالجز کو این اوسی جاری کردیے گئے ہیں اور اس بات بھی اختیار دے دیا گیا ہے کہ وہ بی ایس اونر میں داخلے کرسکتے ہیں،محکمہ ہائرایجوکیشن نے اپنے ہی بنائے ہوئے ضابطوں کی سنگین خلاف ورزیاں کیں ہیں اور ہائر ایجوکیشن کے جو ضابطے ہیں اس کی بھی خلاف ورزی کی گئی ہے۔جس کے تحت بی ایس اونر کی ڈگریاں مختلف نجی و سرکاری کالجز میں شروع کرائی گئیں ہیں۔