(عرفان ملک)وزیر اعلیٰ پنجاب شہر میں بڑھتے ہوئے کرائم کی صورتحال پر برہم ہوگئے، سی سی پی او کو وزیر اعلیٰ ہاؤس بلوا کر وارننگ دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق شہر میں آئے روز بڑھتے جرائم کی شرح میں اضافے سے صورت حال مزید بگڑ گئی،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بڑھتے جرائم اور سنگین وارداتوں کے رونماں ہونے پر برہم ہوگئے، سی سی پی او عمر شیخ کو وزیر اعلیٰ ہاؤس بلوا کر وارننگ دے دی گئی۔چند روز قبل وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پرنسپل سیکرٹری نے سی سی پی او کو وارننگ دی۔
شہر میں جرائم پیشہ افراد کو نکیل ڈالنے میں لاہور پولیس ناکام رہی سی سی پی آؤ عمر شیخ کی تعیناتی کے بعد انہوں نے تین ماہ کا وقت لیا تھا تین ماہ میں سی سی پی آؤ اپنے ٹارگٹ پورے نہ کر سکے سی سی پی او کی تعیناتی کے بعد حکومت بھی تنقید کا شکار رہی۔
واضح رہے کہ لرزہ خیزوارداتوں کا ہونا عام ہوگیا ہے، پولیس میں چھپی کالی بھیڑئیں ملزمان کی پشت پناہی کررہی ہیں،چوری ، ڈکیتی،زیادتی جیسے واقعات نے خوف وہراس کی فضا پھیلا رکھی ہے،لاہور کے علاقے موہلنوال میں ایک اور ننھی کلی درندگی کے بعد مسل دی گئی۔ سات برس کی عائشہ کوزیادتی کے بعدقتل کردیا گیا۔ملک میں ایسے واقعات کو کس طرح روکا جاسکتا ہے؟
ورثا کا کہنا ہے کہ عائشہ گذشتہ روز اغوا ہوئی تھی، پولیس نے عائشہ کے اغوا کا مقدمہ تھانہ سندر میں درج کر رکھا تھا۔ ورثا نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پولیس کی جانب سے بچی کی تلاش نہیں کیاگیا۔پولیس کا کہنا تھا کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے۔زیادتی اور قتل کے الزام میں دو ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
واقعہ کی اطلاع پروزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بچی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور عمر شیخ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انہوں نے گرفتار ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا حکم بھی دیا ہے۔