ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا

 عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا
کیپشن: Imran Khan
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:اسلام آباد ہائیکورٹ نے اداروں کو بغاوت پر اکسانے کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت منظور کرلی۔ 

اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچنے پر عمران خان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر آئین ٹوٹ گیا تو پھر جس کا بھی زور ہو گا اسی کی بات چلے گی۔ان کا کہنا ہے کہ ہم نے ہمیشہ سپریم کورٹ کے سب فیصلے مانے ہیں، ہم آئین کے ساتھ اور پی ڈی ایم کے خلاف کھڑے ہیں، ہمارا ان سے کوئی موازنہ نہیں ہے۔

عمران خان نے جنرل (ر) باجوہ اور کشمیر سے متعلق حامد میر کے بیان کے حوالے سے ایک صحافی کو جواب دیا کہ مجھے اس سے بھی زیادہ چیزیں پتہ ہیں، مگر یہ نیشنل سیکیورٹی کا مسئلہ ہے، میں نہیں چاہتا کہ کوئی انٹرنیشنل خبر بن جائے اور ملک کا نقصان ہو۔

سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ پہلے دن سے کہہ رہا تھا کہ الیکشن کی تاریخ پر مذاکرات کر سکتا ہوں۔عمران خان نے شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری کے حوالے سے کہا کہ ان دونوں کو کہہ رہا ہوں کہ اگر حکومت فوری اسمبلی توڑ کر الیکشن کرانا چاہتی ہے تو ہی بات کریں، اگر وہ دوبارہ وہی ستمبر اکتوبر کی بات کرتے ہیں تو کوئی ضرورت نہیں۔

واضح رہے کہ عمران خان زمان پارک لاہور سے بڑے قافلے کے ہمراہ بذریعہ موٹر وے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے ہیں۔ہائی کورٹ پہنچنے پر  عمران خان کی گاڑی کو احاطہ عدالت داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان کی گاڑی کو عدالتی احاطے میں داخلےکی اجازت کے لیے درخواست دائرکردی گئی۔

عمران خان کے وکلاء نے اسلام آباد ہائی کورٹ کےرجسٹرار کو درخواست جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ عمران خان سابق وزیر اعظم ہیں، ان کی جان کو خطرات ہیں، ان کی گاڑی کو عدالتی احاطےمیں داخلےکی اجازت دی جائے۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیےگئے ہیں،  عمران خان کی آمد سے قبل کمرہ عدالت خالی کرا یا گیا اورکمرہ عدالت کو بم ڈسپوزل اسکواڈ نےکلیئرکیا۔ ڈرون کیمروں کے ذریعے بھی ہائی کورٹ کی سکیورٹی مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔

عمران خان پر عسکری حکام پر الزامات کے تناظر میں بغاوت پر اکسانےکا کیس ہے، ان کے خلاف مجسٹریٹ کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں مقدمہ درج ہے۔ عمران خان کی لاہور ہائی کورٹ  سے حاصل کردہ حفاظتی ضمانت 26 اپریل کو ختم ہوچکی ہے۔عمران خان کے وکلا نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کرتے ہوئے آج ہی درخواست ضمانت پر سماعت کی استدعا کی ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہےکہ شدید سکیورٹی تھریٹس ہیں، جس کی وجہ سے دوبارہ  قاتلانہ حملہ ہوسکتا ہے،عدالت ٹرائل کورٹ کے بجائے خود عبوری ضمانت منظور کرے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے درخواست پر دلائل دیے جب کہ دورانِ سماعت عدالت نے عمران خان کی درخواست پر رجسٹرار آفس کی جانب سے دائر اعتراضات کو بھی ختم کردیا۔

عدالت نے عمران خان کی تین مئی تک عبوری ضمانت منظور کی اور انہیں ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

Abdullah Nadeem

کنٹینٹ رائٹر