ملک میں رائج سودی نظام غیر شرعی قرار ,عدالت کا فیصلہ جاری

 ملک میں رائج سودی نظام غیر شرعی قرار ,عدالت کا فیصلہ جاری
کیپشن: Federal Shariat Court
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک:وفاقی شرعی عدالت نے سودی نظام سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان جیسی اسلامی ریاست کا معاشی نظام سود سے پاک ہونا چاہیے۔

وفاقی شرعی عدالت نے سودی نظام کے خاتمے کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا، جسٹس ڈاکٹر سید انور نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تمام علماء اور اٹارنی جنرل کو سننے کے بعد فیصلہ سنایا گیا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ربا کا خاتمہ اسلامی نظام کی بنیاد ہے، کسی بھی طرح کی ٹرانزیکشن جس میں ربا شامل ہو وہ غلط ہے، ربا کا خاتمہ اور اس سے بچاؤ اسلام کے عین مطابق ہے، قرض سمیت کسی بھی صورت میں لیا گیا سود ربا میں آتا ہے، اسلام میں ربا کی مکمل ممانعت ہے۔

شرعی عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے اندرونی یا بیرونی قرضوں پر سود دینا ربا میں آتا ہے، حکومت اندرونی وبیرونی قرضوں اور ٹرانزیکشنز کو سود سے پاک بنائے، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سمیت بین الاقوامی اداروں سے ٹرانزیکشن سود سے پاک بنائی جائے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسلامک بینکنگ اور سودی نظام سے پاک بینکاری نظام دو مختلف چیزیں ہیں، پاکستان میں پہلے سے کچھ جگہوں پر سود سے پاک نظام بینکاری موجود ہے، ربا کو پاکستان میں ختم ہونا چاہیے۔

وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان جیسی اسلامی ریاست کا معاشی نظام سود سے پاک ہونا چاہیے۔وفاقی شرعی عدالت نے حکومت کو سودی نظام کے مکمل خاتمے کیلئے 5 سال کی مہلت دے دی .یاد رہے کہ وفاقی شرعی عدالت نے سودی نظام کے خاتمے سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ 12 اپریل کو محفوظ کیا تھا۔