کمشنر لاہور چینی کی قیمت اور فراہمی یقینی بنانے کیلئے طلب

Lahore high court
کیپشن: Lahore high court
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:لاہور ہائیکورٹ رمضان بازاروں چینی کے حصول کے لئے خریداروں کی لمبی قطاروں سے متعلق کیس،عدالت نے کمشنر لاہور کو چینی کی قیمت اور فراہمی کو یقینی بنانےکےحوالے سے گارنٹی کے لئےطلب کرلیا۔

 لاہورہائیکورٹ  کےجسٹس شاہدجمیل نے رمضان بازاروں چینی کے حصول کے لئے خریداروں کی لمبی قطاروں سے متعلق کیس  کی  سماعت کی۔ عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی  کرتےہوئےہدایت کی کہ آگاہ  کیاجائےکہ عدالتی حکم کےمطابق چینی کی عام دستیابی ہورہی ہےیانہیں؟ بتایا جائےرمضان بازار کس قانون کےتحت بنائےاوران میں سبسڈی کس قانون کےتحت دی جاتی ہے؟سماعت کے دوران لا افسر نے بتایا کہ  رمضان بازاروں میں چینی اور آٹے کی فراہمی  کیلئے الگ بوتھ بنا دیئےگئےہیں، عدالتی  حکم  پرخریداروں کو عزت کے ساتھ چینی دی جارہی ہے  اور قطاریں ختم کردی گئیں ہیں۔

جسٹس شاہدجمیل نے ریمارکس دیئےکہ  صرف اتنا فرق پڑا ہے کہ قطاروں کی جگہ کرسیاں لگا دی گئیں ہیں،عدالت نےحکومت کی استدعا پر ضرورت کے مطابق چینی کاکوٹہ حکومت کو مہیا کرنےکاحکم دیا مگر جس طرح عوام کو چینی دی جارہی ہےاس پرعدالت کو اعتراض ہے۔رمضان بازار کا مطلب یہ ہے کہ عام مارکیٹ میں حکومت ریٹ کنڑول کرنےمیں ناکام ہے، آپ کس قانون کےتحت رمضان بازار لگا رہےہیں،پندرہ روز گزر چکے ہیں  اگلے پندرہ روزایسے نہیں چلے گا۔

عدالت نے ریمارکس  دیئےکہ ہر سٹور پر دو طرح کی چینی مل رہی ایک 85 روپے ہے اور دوسری آسانی کے ساتھ 110 روپےمیں فروخت کی جارہی ہے،گراس روٹ لیول پر چینی کی قیمت کو یقینی بنانے کیلئے 36 اضلاع کے ڈی سی سےتحریری رپورٹ طلب  کی گئی ہے۔لاء آفیسر یہ مت سمجھیں کے رمضان ختم ہو جائے تو معاملہ حل ہو جائے گا، جب تک یہ کیس چلےگا یہ تلوار آپ پر لٹکتی رہے گی۔ لا آفیسر نےعدالت کو آگاہ کیا  کہ  80 فیصد تک ہم کامیاب ہیں 85 روپے میں چینی فروحت کی جارہی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے 80فی صد نہیں 20 فیصد شاہد آپ کہہ سکتے ہیں کہ چینی 85 روپے میں فروخت ہورہی ہےعام آدمی کو چینی کی فراہمی کے معاملے کی مانیٹرنگ عدالت کریگی،حکومتی  درخواست پرضرورت کےمطابق سستی چینی فراہم کرنےکاحکم جاری کیا گیا تھالیکن عام آدمی کو چینی کے حصول کے لیے ابھی بھی مشکل سے گزرنا پڑرہا ہے،اس لیے عدالت کی مانیٹرنگ ضروری ہے کیونکہ چینی کی تقسیم پر سوالیہ نشان آرہا ہے ۔جسٹس شاہد جمیل نے ریمارکس دیئےعدالت چاہتی ہے کہ ضروریات زندگی کی اشیاء کا ملک بھر میں ایک ہی ریٹ ہو،عدالت اس حوالےسےقوانین کا جائزہ بھی لے گی ۔