سٹی42:فردوس عاشق اعوان کوعہدےسےکیوں ہٹایا گیا؟ سٹی نیوز نیٹ ورک نےاصل کہانی معلوم کرلی۔وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری اورفردوس اعوان میں تلخ کلامی ہوئی۔ اعظم خان نے فردوس عاشق اعوان پرکرپشن کے الزامات لگائے۔سابق مشیر اطلاعات نے خبروں کی تردید کردی۔
فردوس عاشق اعوان کوکیوں فارغ کیاگیا؟ سٹی نیوز نیٹ ورک نےاصل کہانی معلوم کرلی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری اور فردوس عاشق اعوان کے درمیان ایک ملاقات میں تلخ کلامی ہوئی۔ اعظم خان نےفردوس عاشق اعوان پرچارج سیٹ پیش کی اورکرپشن کےالزامات لگائے.
ذرائع کےمطابق فردوس عاشق اعوان نےالزامات کوبےبنیادقراردیااور جواب میں کہا کہ ان کے خلاف غلط خبریں اعظم خان کےدفترسےپھیلائی جارہی ہیں،وزیراعظم نے معاون خصوصی لگایاہےاوروہ عمران خان کوہی جواب دے ہیں نہ کےان کےاسٹاف کو۔
فردوس عاشق اعوان نے22 اپریل کو وزیراعظم سےملاقات میں شکوہ کیا کہ انہیں ہٹانے کی خبریں گردش کررہی ہیں جس پرعمران خان نےجواب دیاکہ اگرایسافیصلہ کیاتووہ بتادیں گے۔
دوسری جانب فردوس عاشق اعوان نے تمام خبروں کومن گھڑت اور بے بنیادقراردیتےہوئےتردید کی ہے۔ ان کا کہنا کہ وزیراعظم کا استحقاق ہے کہ ٹیم کے کس کھلاڑی کوکونسی فیلڈ پوزیشن پر کھلانا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو ان کے عہدے سے ہٹادیا گیا اور ان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ کو معاون خصوصی اطلاعات مقرر کردیا گیا ہے جبکہ سینیٹر شبلی فراز کو وفاقی وزیر اطلاعات مقرر کردیا گیا.
وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات کا عہدہ شبلی فراز سے قبل فواد چوہدری کے پاس تھا , فواد چوہدری کو وزیر اطلاعات سے ہٹا کر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا وزیر تعینات کیا گیا تها۔ فواد چوہدری کے بعد اطلاعات کی وزارت کافی عرصے تک خالی رہی۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کافی بار کابینہ میں ردو بدل کر چکے ہیں۔ 20اگست 2018 کو وزیراعظم عمران خان کی 16رکنی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھایا تھا۔ تین اکتوبر 2018 کو کابینہ میں توسیع کرکے پانچ وفاقی وزرا اور ایک وزیرمملکت نے کو شامل کیا۔جس کے بعد کابینہ اراکین کی تعداد 30 ہوگئی تھی اور اس کے بعد ابھی تک کابینہ میں ردوبدل کا سلسلہ جاری ہے۔