(عمر اسلم) پرویزالہٰی کی اپنی کرسی بچانے کیلئے نئی چال، حکومت اس خوف سے 100 روز سے پنجاب اسمبلی کا اجلاس چلائے جارہی ہے کہ اپوزیشن نیا ایجنڈا نہ لے آئے۔
پنجاب اسمبلی کا 15 جون سے شروع ہونے والا اجلاس وقفے وقفے سے مسلسل جاری ہے، طویل اجلاس کی وجہ سے ارکان پنجاب اسمبلی کی موجیں لگ گئیں، تنخواہ اور مراعات کی مد میں کروڑوں روپے جیبوں میں ڈال لیے، ہر رکن اسمبلی ماہانہ دو لاکھ چالیس ہزار روپے تنخواہ کی مد میں وصول کرتا ہے۔
اجلاس کی صورت میں سفرانہ،اور دیگر الاوئنسز کی مد میں روزانہ اوسطاً چھ ہزار روپے ملتے ہیں۔ پنجاب اسمبلی اجلاس کا یومیہ خرچہ ایک کروڑ روپے سے زائد ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت اس خوف سے اجلاس چلائے جارہی ہے کہ اپوزیشن نیا ایجنڈا نہ لے آئے، چلتے اجلاس میں عدم اعتماد کی کارروائی نہیں لائی جاسکتی،گورنر اعتماد کا ووٹ لینے کو بھی نہیں کہہ سکتے، حکومت کو ایوان میں صرف 8ووٹ کی اکثریت حاصل ہے، سو دنوں میں ایک ارب روپے سے زائد اخراجات اٹھ چکے ہیں۔
وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الہٰی تمام چالیں چل رہے ہیں تاکہ اُن کی نازک حکومت قائم رہ سکے، ایوان کی کارروائی پر عوام کا پیسہ مالِ مُفت دل بے رحم کے مُستاد اُڑایا جارہا ہے۔