مکان کی چھت پر سکول طالبہ سے مبینہ زیادتی

student rape in Lahore
کیپشن: student rape
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:معصوم بچیوں اورخواتین سے زیادتی، ہراساں اور غیراخلاقی واقعات کی خبریں آئے دن سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں، ایسی صورت حال نے سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

آئے روز انسان کے روپ میں چھپے بھیڑیے بچوں، لڑکیوں اور خواتین کی آبروریزی کرنے کی تاک میں رہتے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا، جہاں مکان کی چھت پر نوید جماعت کی طالبہ سے مبینہ طور پر زیادتی کی گئی۔ طالبہ انصاف کے لیے سیشن کورٹ ایڈیشنل سیشن جج حافظ رضوان کی عدالت میں والدین کے ساتھ پیش ہوئی۔ متاثرہ لڑکی نے درخواست دی کہ چھت پر بدتمیزی کرنے والے ملزم کے خلاف پرچے کا حکم دیا جائے۔

عدالت میں لڑکی نے بتایا کہ وہ کپڑے پھیلانے کے لیے چھت پر گئی، جہاں پر نامعلوم لڑکا پہلے سے چھپا ہوا تھا۔ اس نے مجھے زبردستی پکڑ لیا میرے ساتھ ِزیاتی کی کوشش کی جبکہ میں نے شور کرکے اپنی جان بچائی۔

عدالت نے درخواست دائر کرتے ہوئے ضابطے کی کارروائی پوری نہیں کی گئی، اس پر عدالت نے لڑکی کو وکیل کے ہمراہ تھانے کے ایس ایچ او کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی۔ عدالت نے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر سے بھی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ 

ادھر ستوکتلہ میں دو سالہ بچہ مبینہ زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق پاکپتن کی رہائشی کنزہ بی بی منہ بولے ماموں کے ساتھ ستوکتلہ میں رہائش پذیر تھی، اپنے دو سال کے بیٹے علمدار کو ماموں کے بیٹے علی شان کے پاس چھوڑ کر کام پر چلی جاتی تھی، گزشتہ روز کام سے واپس آئی تو بیٹے کو بیہوشی کی حالت میں پایا۔

خاتون بچے کو ہسپتال لے کر گئی تو ڈاکٹر نے بچے کی موت کی تصدیق کی۔ بچے کی لاش والد کے گھر پاکپتن لے کر گئی تو اہل خانہ نے لاش دیکھ کر بتایا کہ بچے کے ساتھ بدفعلی ہوئی ہے، جس کے بعد پولیس سے رابطہ کیا گیا۔ پولیس نے پوسٹ مارٹم کرواکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ بچے کی والدہ نے ملزمان کو جلد گرفتار کرنے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔