35 ٹکڑے فریج میں ہونیکے باوجود ملزم نے دوسری خاتون کو گھر بلایا، پولیس کا انکشاف

35 ٹکڑے فریج میں ہونیکے باوجود ملزم نے دوسری خاتون کو گھر بلایا، پولیس کا انکشاف
کیپشن: File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:بھارت میں خاتون دوست کو قتل کر کے اس کی لاش کے ٹکڑے کر کے مختلف علاقوں میں پھینکنے کے کیس میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ قاتل آفتاب پونا والا اُن دنوں بھی مختلف خواتین سے ملاقاتیں کرتا رہا جب مقتولہ شردھا کی لاش کے ٹکڑے اس کے فریج میں پڑے تھے۔دہلی پولیس کے مطابق آفتاب پونا والا نے شردھا کو قتل کرنے کے بعد اسی ڈیٹنگ ایپ پر دیگر خواتین سے دوستیاں کیں جس کے ذریعے آفتاب کی شردھا سے ملاقات ہوئی تھی۔

شردھا کے قتل کے بعد ڈیٹنگ ایپ پر آفتاب نے ایک خاتون ڈاکٹر سے دوستی کی۔ اسے اپنے فلیٹ پر بلایا، اس ملاقات کے موقع پر گھر کے فریج میں شردھا کی لاش کے ٹکڑے موجود تھے۔

دوسری جانب اسی دوران پولیس نے ایک شخص کو حراست میں لیا ہے جس نے اپنی ہندو شناخت چھپا کر خود کو مسلمان بتایا اور آفتاب کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بندہ جب غصے میں ہو تو 35 کیا 36 ٹکڑے بھی کر سکتا ہے۔

خود کو راشد خان بتانے والے شخص کا بیان سامنے آنے پر پولیس نے اسے گرفتار کرلیا جس پر پتہ چلا کہ اس کا اصل نام وکاس کمار ہے اور وہ قتل کی حمایت کر کے اور خود کو مسلمان ظاہر کر کے نفرت کو فروغ دینا چاہتا تھا۔

خیال رہے کہ آفتاب پونا والا پر مئی میں اپنی دوست شردھا کو تلخ کلامی کے بعد قتل کرنے کا الزام ہے۔ جرم چھپانے کے لیے آفتاب نے لاش کے 35 ٹکڑے کر کے فریج میں رکھے، اور ایک ایک کر کے اٹھارہ دنوں میں شہر کے مختلف مقامات پر پھینکے۔