جمال الدین جمالی: انسداد دہشت گردی عدالت میں نو مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔
جسمانی ریمانڈ کے دوران بھی ملزم شاہ محمود قریشی اڈیالہ جیل میں ہی رہیں گے اور متعلقہ پولیس سٹاف ان سے تفتیش کرنے کے لئے جیل جائے گا۔
شاہ محمود قریشی اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ پیر کے روز شاہ محمود قریشی کو واٹس اپ لنک پر اڈیالہ جیل سے لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔
پولیس نے شاہ محمود قریشی کے خلاف 8 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عدالت نے 9 روز کا جسمانی ریمانڈ دینے کا حکم دیتے ہوئے یہ بھی حکم دیا کہ ملزم دوران جسمانی ریمانڈ اڈیالہ جیل میں ہی رہے گا ۔
عدالت نے ملزم کے نو مئی سے متعلق بیانات کا فوٹو فرامٹک ٹیسٹ کرنے کی استدعا بھی منظور کر لی ۔
پولیس کا عدالت میں مؤقف تھا کہ ملزم نے اپنے موبائل فون سے بغاوت پر مبنی اشتعال انگیز بیان ٹویٹر پر اپ لوڈ کیا تھا۔
تفتیشی افسران نے عدالت کو بتایا کہ شاہ محمود قریشی کی 8 مقدمات میں گرفتاری ڈالی گئی ہے۔
سیکورٹی خدشات کے باعث شاہ محمود قریشی کو ذاتی طور پر عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ۔ عدالت نے حکم دیا کہ 5 جون کو آئندہ سماعت پر شاہ محمود قریشی کی اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک پر حاضری مکمل کی جائے ۔
انسداد دھشتگردی عدالت کے جج خالد ارشد نے شام محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواستوں کی سماعت کی۔
شاہ محمود قریشی کی زمان پارک کے سامنے پولیس کی گاڑیاں جلانے، تھانہ شادمان نذر آتش کیس، کلمہ چوک میں کینٹینر جلانے کا کیس، شیر پاؤ پل پر تقاریر اور جلاؤ گھیراؤ کیس اور راحت بیکری چوک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمات میں گرفتاری ڈالی گئی ہے