ویب ڈیسک: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خاں کا کہنا ہے کہ انھوں نے جناح ہاوس پر حملہ کیا۔ انھوں نے شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی۔ اگر ہم مذاکرات کریں تو ہم شہداء کی فیملیز کا کیسے سامنے کریں گے۔
رانا ثنا اللہ کی فیصل آباد کے چک نمبر 72 گلابی پور آمد پر جلسہ کا انعقاد کیا گیا، مسلم لیگی کارکنان نے رانا ثنا اللہ خاں کو خوش آمدید کیا۔ راہنما مسلم لیگ ن میاں ضیاء الرحمن سمیت لیگی کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ رانا ثناءاللہ نے سب کی آمد کا شکریہ ادا کیا۔
رانا ثناءاللہ نے لیگی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ کہتا رہا ہوں کہ عمران ایک فتنہ ہے، عمران خان نے ہمیشہ نفرت کی سیاست کی، اس نے اپنے مخالفین کو چور کہا ، جب عمران خان نے ہم پر جھوٹے مقدمات کیے تب ملک ریاض کو فائدہ پہنچایا۔ اس نے ملک ریاض سے چھ سے آٹھ ارب روپے کا فائدہ لیا۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ وزیرِ آباد میں جب عمران پر حملہ ہوا تب اس نے الزام ہم سمیت سینیئر فوجی افسر پر الزام لگایا ، اس نے نفرت کا بیج نوجوانوں میں بویا ، اس نے نوجوانوں کو سیکھایا کہ دوسری پارٹی کو چور کہو ، نفرت پھیلتی نہیں تباہی کرتی ہے ، جس معاشرے میں نفرت پھیلے وہ تباہ ہو جاتا۔ عمران خان نے پورے ملک میں نفرت پھیلانے کی کوشش کی، اس نے چار سالوں میں کبھی اپوزیشن سے بات نہں کی۔
انہوں نے کہاکہ جب انڈیا نے حملہ کیا تو ساری اپوزیشن ایک ہال میں جمع تھی، آرمی چیف ڈیڈھ گھنٹہ اسے مناتا رہا، اس نے کہا میں ان کو دیکھنا نہیں چاہتا، نفرت ترقی نہیں کرتی بلکہ تباہی کا باعث بنتی ہے، نفرت سے تباہی عمران کی اپنی ہوئی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اب عمران خان کی حالت یہ ہے کہ اکیلا بیٹھا مذاکرات کی پیش کش کررہا ہے، جو نو مئی کو حرکت کی گئی وہ کبھی دشمن نے نہیں کی، انھوں نے جناح ہاوس پر حملہ کیا۔ انھوں نے شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی، عمران خان نے جو کیا اس پر پوری قوم متحد ہوئی، انھوں نے شہداء کی تقدس کو پامال کیا، انھوں نے کرنل شیر خان کے مجسمے کی بے حرمتی کی، اب یہ اپنے انجام کو پہنچ رہے ہیں۔
انہوں نےمزید کہا کہ اب یہ کہتا ہے کہ مذاکرات کریں، اگر ہم مذاکرات کریں تو ہم شہداء کی فیملیز کا کیسے سامنے کریں گے۔ میں نے اسے کہا تھا اسلام آباد آو تمھیں بھاگنے کا راستہ نہیں ملے گا۔ اب سب سیاست کو چھوڑ رہے ہیں۔ آپ نے نفرت کی آگ لگائی آج مقابلہ کرو ، آج بارہ دن اور آٹھ دن جیل گزارنے کے بعد پی ٹی آئی کو خیر باد کہہ رہے۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ سندھ کا گورنر تیرہ دن جیل رہ کر کہتا عمران خان اللہ حافظ پی ٹی آئی خدا حافظ ، تیرا دن بعد کہہ رہے خدا حافظ اللہ حافظ ۔ مجھے انھوں نے سزائے موت کے مقدمہ چلایا، مجھے ایک مہینے بعد عدالت میں پیش کیا، میں نے تب کہا کے میں 100 فی صد اپنی قائد اور جماعت کے ساتھ کھڑا ہوں۔ چار سال برسر اقتدار رہنے کے باوجود ایک ترقیاتی منصوبہ شروع نہ کر سکا۔