(علی ساہی) پہلے محکمہ ایکسائز کو ای چالانز کے بقایا جات دینے ہونگے، پھرگاڑی رجسٹر اور ٹرانسفر ہوگی، ریسورس موبائلائزیشن کمیٹی نے سیف سٹیز اتھارٹی کی سمری منظور کرلی، تجاویزفنانس بل میں شامل کرنے کی سفارشات کردی گئیں۔
شہریوں کے ذمہ واجب الادا کروڑوں روپے کے ای چالانز کی وصولی کیلئے ایکسائز اورسیف سٹیز میں معاملات طے پائے تھے، جس کے بعد سیف سٹیز اتھارٹی کی جانب سے سمری حکومت کو بھجوائی گئی تھی، ریسورس موبائلائزیشن کمیٹی نے سمری منظور کرلی ہے۔
گاڑی اور موٹرسائیکل کے حوالے سے کوئی بھی ٹرانزیکشن ای چالان کی واجب الادا ادائیگی تک نہیں ہوگی، جبکہ ایکسائز کو نادہندگان کے متعلق تمام معلومات، ریکارڈ کی چیکنگ کیلئے ای چالانز ڈیٹا تک بھی مکمل رسائی دی جائے گی۔
سیف سٹیز اتھارٹی کو ای چالاننگ کے آغازکے بعد جرمانوں کی وصولیوں کیلئے دشواری پیش آرہی تھی، اتھارٹی کی جانب سے ٹریفک پولیس کیساتھ بھی کارروائیاں کی گئیں، تاہم اسکے باوجود بھی شہریوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر ای چالانز کے جرمانے ادا نہیں کیے جاتے۔ اس سلسلے میں اتھارٹی نے ایکسائز کیساتھ متعدد اجلاس کیے، جس کے بعد سیف سٹی اتھارٹی کی تجویز پر متفقہ طور پر ای چالانز کی وصولی کیلئے قانون میں ترمیم کی سمری بھجوائی گئی تھی۔
اعدادوشمار کے مطابق شہریوں کی جانب سے ابتک 20 لاکھ سے زائد ای چالان واجب الادا ہیں اور اِن چالانز کی رقم 80 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے، سیف سٹی اتھارٹی چالان کے کروڑوں روپے وصول کرنے کیلئے ایکسائز کو فی چالان 2 فیصد ادا کرے گا۔