ارطغرل کے پروڈیوسرپاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرنے کے خواہشمند

ارطغرل کے پروڈیوسرپاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرنے کے خواہشمند
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان سمیت دنیا بھر میں مختلف زبانوں میں ڈب کرکے نشر کیے جانے والے شہرہ آفاق ترکش ڈرامے ' ارطغرل غازی' کے پروڈیوسر اور رائٹر محمد بوزداغ نے کہاہے کہ مسلمانوں کو صرف سیاست اور تجارت میں ہی نہیں بلکہ فن و ثقافت میں بھی مل کر کام کرنا چاہیے اور دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کو فنون لطیفہ کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا وہ حیرت زدہ ہیں کہ دونوں ممالک کی گہری دوستی کے باوجود ہم نے مل کر ساتھ کوئی پروجیکٹ نہیں کیا۔پروڈیوسر محمد بوزداغ کا کہنا تھا کہ کہ کسی مشترکہ پراجیکٹس کے لیے دونوں ممالک کے پروڈیوسر اور فن کاروں کو اکٹھا ہونا چاہیے اور ناصرف فنون لطیفہ بلکہ دیگر شعبہ ہائے زندگی جیسے کھانے پینے، میوزیم اور تاریخ میں بھی مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈرامے کی مقبولیت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا ان کا یہ پراجیکٹ کسی مغربی ڈرامے یا اسلام فوبیا کے ردعمل میں نہیں، اس ڈرامے کو بنانے کا مقصد مسلم فتوحات کی تاریخ کو زندہ رکھنا ہے۔' ارطغرل غازی' کے پروڈیوسر نے مزید کہا کہ مسلم دنیا میں تاج محل سے الحمرا تک فنون اور تاریخ اعلیٰ ترین مثالیں قائم ہیں، آج ہمیں پوری دنیا کو اسلام کی خوبصورت آواز سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ روزانہ 20 گھنٹے کام کرتے ہیں جب کہ اس وقت ڈرامے کے سیزن 6 'کورلش عثمان' کی شوٹنگ جاری ہے۔

دوسری جانب    ارطغرل غازی کے اداکار نے بھی طیارہ حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پی ٹی وی کے اکاؤنٹ پر ٹوئٹ کے ذریعے بتایا گیا کہ اس مشکل وقت میں ارطغرل غازی کی پوری کاسٹ پاکستان کی عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ٹوئٹ میں لکھا گیا کہ ڈرامے کی کاسٹ کراچی میں ہونے والے المناک حادثے پر تعزیت کا اظہار کرتی ہے۔

اس ٹوئٹ میں ’ ارطغرل غازی‘ کے اداکار کیوٹ سیٹن گیونر کی جانب سے ایک خاص پیغام بھی شیئر کیا گیا جو اس ڈرامے میں دوگن ایلپ کا کردار نبھارہے ہیں۔اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا کہ مجھے کراچی میں ہونے والے طیارے حادثے کی خبر سن کر بیحد دکھ ہوا۔

Sughra Afzal

Content Writer