بھر دو جھولی میری یا محمدﷺ؛  امجد فرید صابری کی آج آٹھویں برسی ہے

Amjad Farid Sabri Qawal, City42, Ghulam Farid Sabri Qalwal, Maqbool Sabri Qawal, Qawal assassinated, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: امجد صابری کو ہم سے بچھڑے آٹھ سال ہوگئے ۔ دنیا میں اپنی روایتی طرز کی قوالی سے پاکستان کا نام روشن کرنےوالے  قوال امجد صابری کو  سولہ رمضان 2016  کو  لیاقت آباد کراچی میںقتل کر دیا گیا تھا۔
 امجد صابری23دسمبر1976کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے۔ان کے والد غلام فرید صابری اور چچا مقبول فرید صابری پاکستان میں ریڈیو پاکستان،  آڈیو کیسٹ اور پی ٹی وی کے زمانہ کے مقبول ترین قول تھے۔
امجد صابری نے  والد اور چچا سے تربیت حاصل کی تھی اور انہی  کی گائی ہوئی قوالیاں  گا کر خود بھی مقبول ہوئے۔ بھر دو جھولی میری یا محمد ﷺ ،تاجدار حرم ہو نگاہِ کرم ، ،ملتا ہے کیا نماز میں سجدے میں جا کے دیکھ،یا محمد ﷺ نور مجسم، اور کئی دیگر قوالیاں اب غلام فرید اور مقبول سے زیادہ امجد فرید صابری کے حوالہ سے جانی جاتی ہیں۔

امجد صابری کے رخصت ہونے کے بعد اب ان  کے جانشین مجدد صابری اپنے والد اور دادا  کی فن کی روایت سے جڑے ہوئے ہیں۔ مجدد صابری کا کہنا ہے خوشی ہوتی لوگ ہمارے والد کی وجہ سے ہم سے محبت کرتے ہیں 
امجد صابری کے آخری وقت میں  ان  کی گاڑی میں موجود انکے ہمنوا  قوال سلیم چندا کہتے ہیں انکےجانے سے ہونے والا خلا کبھی پورا نہیں سکتا 

امجد صابری نے اپنے آخری ٹی وی پروگرام میں اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا،جب وقتِ نزع آئے دِیدار عطا کرناسنا کر سب کو آبدیدہ کردیا  تھا۔
امجد صابری سولہ رمضان 22 جون 2016 کو لیاقت آباد انڈر پاس کے قریب قاتلانہ حملے میں  قتل ہوئے تھے۔ ان کے قاتلوں کو سزا ہو چکی ہے تاہم ان کی ناگہاں وفات سے فن قوالی کے سینے پر لگنے والا زخم اب بھی ہرا ہے۔