سمارٹ لاک ڈاؤن میں مزید سختی، شہریوں کی نقل و حرکت محدود

سمارٹ لاک ڈاؤن میں مزید سختی، شہریوں کی نقل و حرکت محدود
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

گلشن راوی (حسن خالد) شہر کے مزید 7 علاقوں میں لگائے گئے سمارٹ لاک ڈاؤن میں سختی، شہریوں کی نقل و حرکت کو محدود کر دیا گیا، شناختی کارڈ کے بغیر سمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں شہریوں کا داخلہ بھی مکمل بند کردیا گیا۔

 ڈی ایچ اے، گلبرگ، ماڈل ٹاؤن، گارڈن ٹاؤن، فیصل ٹاؤن، گلشن راوی اور اندرون شہر میں سمارٹ لاک ڈاؤن میں مزید سختی کردی گئی، مذکورہ علاقوں میں تین ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہونے پر سمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا، گلبرگ اور ڈی ایچ اے کے داخلی و خارجی راستوں کو بیرئیرز لگا کر بند کردیا گیا، صرف مقامی افراد کو داخل ہو نے کی اجازت دی جائے گی، اسی طرح اندرون لاہور کے 12 دروازوں پر بھی سخت ناکہ بندی کی گئی۔

ماڈل ٹاؤن، گارڈن ٹاؤن، فیصل ٹاؤن اور گلشن راوی کے علاقوں میں بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، ڈویژنل افسروں کی نگرانی میں 43 ایس ایچ اوزسمیت تین ہزار اہلکارتعینات ہیں، محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری  کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سیل کیے گئے علاقوں میں گراسری، کریانہ، آٹاچکی، فروٹ شاپس، تندور ، پیٹرول پمپس، ملک شاپس،چکن شاپس اور بیکریز  کھلی رہیں گی۔

سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ 7 علاقوں کے 40 ہاٹ سپاٹ ایریاز 30 جون تک بند رہیں گے، لاک ڈاؤن ایریاز میں دفاتر، بازار، مارکیٹس بند رہیں گی،سی سی پی او نے لاک ڈاؤن ایریاز کے شہریوں کو پولیس سے تعاون کرنے کی اپیل کردی۔

واضح رہے کہ لاہور میں کورونا  کیسز میں کمی آگئی، 24 گھنٹے کے دوران  392 نئے مریض سامنے آئے جبکہ کوئی موت نہیں ہوئی، لاہور میں 104 روز کے دوران کورونا سے 645 اموات اور 37081 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں ، شہر کے سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں کورونا کے 563 مریض آئسولیشن وارڈز میں داخل ہیں، جن میں سے 198 آئی سی یو اور 105 وینٹی لیٹر پر ہیں۔

دوسری جانب پولیس میں کورونا کیسز بڑھنے لگے، 48 گھنٹوں میں مزید 46 اہلکارکورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے، جس کے بعد متاثرہ اہلکاروں کی تعداد 1444 ہوگئی، لاہور کے 5 اہلکاروں سمیت اب تک 11 ملازمین شہید ہوچکے ہیں۔

Sughra Afzal

Content Writer