( عمر اسلم ) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے والدہ بیگم شمیم، بیٹی مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی ملاقات، مریم نواز کہتی ہیں کہ سخت نگرانی میں محض خاندان کے پانچ افراد کو ملاقات کی اجازت دی گئی، میاں نواز شریف کے انجائنہ کی تکلیف ہونے کے باوجود ڈاکٹر عدنان کو طبی معائنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
کوٹ لکھپت جیل میں میاں نواز شریف سے ان کی والدہ، بیٹی مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نے ملاقات کی۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ میاں نوازشریف سے ملاقاتوں تک کی نگرانی کی جارہی ہے جو کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے کہا کہ جعلی وزیراعظم سیاسی انتقامی کارروائیاں کررہا ہے۔
ملاقات کے بعد مریم نواز کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کو بار بار انجائنہ کی تکلیف ہورہی ہے، اگر یہ جعلی حکومت اب بھی ان کے ڈاکٹر سے ملاقات کی اجازت نہیں دیتی اور خدانخواستہ مرض بڑھتا ہے تو 22 کروڑ عوام کو خبر ہونی چاہیے کہ گریبان کس کا پکڑنا ہے۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ جعلی وزیراعظم کا ڈوبتی معیشت پر توجہ دینے کی بجائے سارا دھیان شریف خاندان کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائیوں پر ہے، جس کی نگرانی وہ خود کررہے ہیں۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ جعلی وزیراعظم سمجھتے ہیں کہ میرے اصولی موقف پر سیاسی انتقامی کاررائیاں کریں گے تو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ میں خاموش نہیں بیٹھوں گئی۔
سابق وزیراعظم سے ملاقات کے دوران جہاں مریم نواز نے اپنی پریس کانفرنس اور آپی پارٹیز کانفرنس میں طے ہونیوالی حکمت عملی کے حوالے سے میاں نواز شریف کو آگاہ کیا وہیں آئندہ کی حکمت عملی بارے ہدایات بھی لیں جبکہ سابق وزیراعظم کے معالج ڈاکٹر عدنان نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بار بار درخواست کے باوجود میاں نوازشریف کے طبی معائنہ کی اجازت نہیں دی جارہی۔