سٹی 42: مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ متحدہ اپوزیشن چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کی حمایت نہیں کرے گی۔
ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کو ڈپٹی چیئرمین اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کی مدت میں توسیع کی تجویز بھی قبول نہیں ہے۔ نیب قانون میں مجوزہ ترمیم کے مسودے میں چیئرمین نیب، ڈپٹی چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کی شق شامل ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ مسودہ حکومتی کمیٹی نے غور کے لیے اپوزیشن کے حوالے کیا تھا، نیب قانون میں تبدیلی کے لیے حکومت اور اپوزیشن کا اجلاس آج شام کو ہو گا۔
خیال رہے منی لانڈرنگ ،نیب قانون میں تبدیلی کیلئے پارلیمنٹ کی 24 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے،یہ کمیٹی دونوں بلز لانے کیلئے مذاکرات کرے گی ،اس کمیٹی میں قانون کے مسودہ پر بھی بات کی جائے گی،اس پارلیمانی کمیٹی میں تمام جماعتوں کو نمائندگی دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ دو روز قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی اپنے بیان میں کہا تھا کہ حکومت نیب قوانین میں تبدیلی کے لیے تیار ہے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گِرے لسٹ سے نکلنے کے لیے قانونی سازی کی ضرورت ہے، حکومت نے گِرے لسٹ سے وائٹ لسٹ میں آنے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔ منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کو روکنے کے لیے 8 بل تیار کیے ہیں جو اپوزیشن کو بھیج دیے گئے ہیں ان میں ایک بل نیب قانون سے متعلق بھی ہے، پیر کو اپوزیشن سے اِن بلز پر مشاورت کی جائے گی۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اپوزیشن نیب قانون پر حکومت سے سودے بازی کرنے کی کوشش کرے گی لیکن حکومت نیب کو ختم کرنے پر راضی نہیں ہوگی ۔