(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں حکومت کی جانب سے گھی مصنوعات کی قیمتیں مقرر کرنےکیخلاف درخواستوں پر سماعت، عدالت کا سیکرٹری انڈسٹری کے توہین آمیز جواب پر سخت اظہار برہمی، سیکرٹری انڈسٹری کیپٹن ریٹائرڈ ظفراقبال نے غیر مشروط معافی مانگ لی۔
جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 3 رکنی فل بنچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواستگزاروں کی جانب سے اشتر اوصاف، فیصل نقوی سمیت دیگر وکلاء پیش ہوئے۔ جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے استفسار کیا کہ کیا حکومت کی جانب سے جواب آگیا ہے، اشتر اوصاف ایڈووکیٹ بولے جی ابھی جواب نہیں آیا۔ سیکرٹری انڈسٹری نے کہا ہم نے جواب جمع کروادیا ہے، جو 59 صفحات پر مشتمل ہے۔
جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا اتنے صفحات کا جواب پڑھنے کیلئے وقت بھی چاہیے، جواب دو روز پہلے جمع کروانا چاہیے تھا۔ عدالت نے توہین آمیز جواب پر سیکرٹری انڈسٹری پر اظہار برہمی کیا، سیکرٹری انڈسٹری کیپٹن ریٹائرڈ ظفر نے غیر مشروط معافی مانگ لی۔
درخواستگزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ قیمتیں مقرر کرنے سے پہلے فارمولا بنایا جاتا ہے جو نہیں بنایا گیا ۔سٹیک ہولڈرز کا مؤقف سنے بغیر حکومت قیمتوں میں اضافہ نہیں کر سکتی۔
درخواستگزاروں نے استدعا کی کہ عدالت حکومت کے گھی کی قیمتیں مقرر کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے۔
عدالت نے سیکرٹری انڈسٹری کیپٹن ریٹائرڈ ظفر کو تحریری معافی مانگنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت چھ مارچ تک ملتوی کردی۔