(اکمل سومرو) لاہور سمیت صوبے کی نجی یونیورسٹیوں کے داخلوں کو کنٹرول کرنے کا فیصلہ، یونیورسٹیوں میں سنٹرلائزڈ سسٹم کے تحت آن لائن داخلے کئے جائیں گے۔ صوبے کی 29 سرکاری یونیورسٹیوں کو بھی اب خود سے داخلے کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
حکومت پنجاب کی ہدایات پر پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن نجی و سرکاری یونیورسٹیوں میں داخلوں کیلئے سنٹرلائزڈ سسٹم متعارف کرائے گا۔ جس کے تحت اب یونیورسٹیوں میں بی ایس آنرز، ایم اے ایم ایس سی، ایم فل اور پی ایچ ڈی میں داخلے سنٹرلائزڈ سسٹم کے تحت ہوں گے۔ پی ایچ ای سی اس ضمن میں آن لائن سسٹم ڈویلپ کر رہا ہے۔ جس کے ذریعے سے طلبا آن لائن داخلوں کے لیے درخواستیں جمع کرا سکیں گے۔ نئے سسٹم کے تحت تمام سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں کے آن لائن داخلہ سسٹم پنجاب ایچ ای سی کے بنائے گئے سنٹرلائزڈ سسٹم کے ساتھ منسلک ہوگا۔ اس سسٹم کے تحت طلبا ایک یونیورسٹی میں ایک سے زائد ڈگریوں میں بھی داخلہ فارم جمع کراسکیں گے۔
لاہور سمیت صوبے بھر کی سرکاری و نجی یونیورسٹیوں کا داخلوں کا شیڈول بھی کمیشن کی جانب سے جاری کیا جائے گا۔ پہلے سرکاری یونیورسٹیوں کے تمام ڈگری پروگرامز میں داخلے کئے جائیں گے اور اس کے بعد نجی یونیورسٹیوں میں داخلوں کا شیڈول جاری ہوگا۔ کمیشن اس ضمن میں سرکاری و نجی اداروں کے فوکل پرسنز کی ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد کرنے جارہا ہے جس کی نگرانی ڈی جی پی ایچ ای سی ضیاء بتول کریں گی۔
واضح رہے کہ پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئر پرسن اور ڈائریکٹر جنرل اکیڈمکس کے عہدے دو ماہ سے خالی پڑے پڑے ہیں۔ ان عہدوں پر تقرری کے بغیر داخلوں کے سنٹرلائزڈ سسٹم کا نفاذ مشکل ہو جائے گا۔