بجلی کے بِل؛ احتجاجی مظاہرے، افسروں کی مفت بجلی بند کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 سٹی42:  بجلی کے بھاری بلوں پر احتجاج کے دوران حکومت سے افسروں کی مفت بجلی بند کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔ اتوار کے روز بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف لاہور اورر فیصل آباد سمیت کئی شہروں کے مختلف علاقوں میں احتجاج کا سلسلہ جاری رہا تاہم کسی بڑے چھوٹے شہر میں کوئی بڑامرکزی احتجاج نہیں ہوا۔

لاہور میں بجلی کے بلوں میں بے تحاشا اضافہ کے خلاف نواحی علاقہ کوٹ خواجہ سعید اور بیگم پورہ میں احتجاجی جلوس نکالے گئے جن میں لیسکو کے بھاری بلوں کے مقامی متاثرین نے شرکت کی۔

کوٹ خواجہ سعید کے رہائشی اضافہ بلوں پر احتجاج کے لئے بجلی کے بل ساتھ لائے۔ انہوں نے ہاتھوں میں بجلی کے بل تھام کر میڈیا کیمروں کے  سامنے پرزور احتجاج کیا اور اپنے اپنے مسائل بتائے۔ ایک شہری نے بتایا کہ  ان کی پنکچروں کی دکان ہے اور 26,500 بل آیا ہے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ پریشان ہیں کہ بچوں کے پیٹ پالیں یا بجلی کے بھاری بل ادا کریں، حکومت کو چاہیے اب عوام کو ریلیف فراہم کرے۔

 بیگم پورہ میں شہریوں نے بجلی کے بڑھتے ہوئے نرخ اور زائد بلوں کے خلاف  احتجاج بیگم پورہ سب ڈویژن لیسکو کے دفتر کے باہر کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں اہل علاقہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔مظاہرین نے لیسکو حکام کے خلاف نعرے بازی کی۔مظاہرینکا کہنا تھا کہ  بجلی کے نرخ مسلسل بڑھائے جا رہے ہیں، اس سے سفید پوش طبقہ پس رہا ہے، 

مظاہرین نے الزام لگایا کہ  بجلی کے بیشتر بلوں پر  ریڈنگ فرضی ہے۔میٹر ریڈنگ پڑھی نہیں جا رہی، اندھا دھند زائد یونٹ ڈالے گئے، مظاہرین نے خبردار کیا کہ حکومت بجلی کے نرخ کم کرے، بصورت دیگر عوام سڑکوں پر ہو گی، 

فیصل آباد میں  احتجاج
فیصل آباد الیکٹرک کمپنی کےبجلی کے بلوں میں بے جا ٹیکسوں کے خلاف ملک بھر کی طرح فیصل آباد میں بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

گاؤ شالا موڑ ناولٹی پل کے قریب شہری بجلی کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔ شہریوں کی ٹائر جلا کر ناولٹی پل روڈ پر فیسکو انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی اور بلوں میں سے اضافی ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
 فیسکو انتظامیہ مظاہرین سے مذاکرات کے لئے موقع پر پہنچ گئی۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی کے بل دیں یا گھروں کا خرچ پورا کریں۔حکومتوں نے عام آدمی کو ہمیشہ اپنا غلام بنائے رکھا ہے۔تمام سرکاری ملازمین کے فری یونٹس بند کیے جائیں۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ حکومت تمام سرکاری ملازمین کے فری یونٹس بند کرے۔