فری فائر گیم نے نوجوان کی جان لے لی

فری فائر گیم نے نوجوان کی جان لے لی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) پب جی کے بعد اب فری فائر گیم کا جنون بھی ایک نوجوان کی زندگی نگل گیا، انیس سالہ پی سی ایس آئی آر  کے رہائشی خزیمہ نے پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی۔ 

موبائل فون نے ہزاروں ،لاکھوں میل کے فاصلوں کو سمیٹ کر رکھ دیا ہے، کسی بھی جگہ کہیں بھی بات کرنی ہو موبائل فون پر نمبر ملائیں اور بات شروع کردیں، یوں لگتا ہے جیسے موبائل فون پر بات کرنے ولا بالکل پاس ہے۔

موبائل اور انٹرنیٹ کے جہاں بہت سے فائدے ہیں وہاں کئی ایک نقصانات بھی ہیں، پیسے کا بھی ضیاع ہو رہا ہے طلبہ وطالبات کا تعلیم کی طرف رجحان موبائل اور انٹرنیٹ کے استعمال کی بدولت کم ہو کر رہ گیا، بچے سارا سار ادن فون پر گیمز کھیلتے رہتے ہیں، جس سے معاشرے میں عجیب و غریب واقعات رونما ہورہے ہیں، حال ہی میں کراچی کی  دو لڑکیوں نے آن لائن موبائل گیم سے لڑکوں سے دوستی کرکے گھر سے بھاگ کر شادی کرلی۔

آج فری فائر  بیٹل گیم کا جنون ایک نوجوان کی زندگی نگل گیا۔ اہلخانہ کے مطابق خزیمہ بہت زیادہ گیم کھیلتا تھا جس کے باعث اس سے فون لے لیا، اس بات پر  دو تین دن بحث اور لڑائی کرتا رہا کہ مجھے فون واپس کرو  مگر ہم نے واپس نہیں کیا۔   

اہل خانہ نے بتایا کہ گھر پر مہمان آۓ تھے سب وہاں مصروف تھے کہ اسی دوران خزیمہ نے کمرہ بند کر کے پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی۔  

ماہرین نفسیات اور آئی ٹی ایکسپرٹس کا کہنا ہے کہ بیٹل شوٹنگ گیمز کھیلنے والے نوجوان عملی زندگی سے دور ہوکر ڈیجیٹل ورلڈ میں گم ہوجاتے ہیں اور انتہائی قدم اٹھا لیتے ہیں،گیم میں مشن کومکمل کرنے کی لت میں پلیئر ذہنی تناؤ اور دباؤ کا شکار رہتا ہے، پرتشدد اور جارحانہ رویے منفی خیالات کو متحرک کرتے ہیں۔