ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سابق سی سی پی او عمر شیخ میدان میں آگئے, اپنی پارٹی بنا لی

make political party
کیپشن: Umar Sheikh Ex CCPO
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: سابق سی سی پی او  لاہور عمر شیخ نے ینگ پیٹریاٹ پارٹی کابنیادی ڈھانچہ تیار کرلیا،عمرشیخ نے آڈیوپیغام میں اپنے ورکرز کو مستقبل کی پلاننگ کے بارے آگاہ کردیا، کہتے ہیں پاکستان کا فرسودہ نظام ٹھیک کرنےکےلئےنوجوان نسل ساتھ دے۔

تفصیلات کے مطابق سابق سی سی پی او عمر شیخ نے ینگ پیٹریاٹ پارٹی کا بنیادی ڈھانچہ تیار کر لیا۔ عمر شیخ نے آڈیو پیغام میں ورکرز کو مستقبل کی پلاننگ بارے آگاہ کر دیا۔ پارٹی کی پلاننگ، ورکنگ واٹس ایپ کے گروپس سے کر رہے ہیں۔ بیرون ملک مقیم شہریوں کیلئے صوبائی سطح پر چیپٹر قائم کر دیئے ہیں۔سابق سی سی پی او عمر شیخ کا آڈیو پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔

اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ فرسودہ نظام ٹھیک کرنے کے لئے نوجوان نسل ساتھ دے۔ عمران خان کے نامکمل ایجنڈے کی تکمیل کیلئے تحریک کا آغاز کیا۔  

دوسری جانب سابق سی سی پی لاہور محمد عمر شیخ کو محکمانہ ترقی کے لئے نظر انداز کرنے کا معاملہ، محمد عمر شیخ نے پولیس افسروں کی ترقی کے لئے ہونےوالا دوسرا اجلاس لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔ جسٹس عابد عزیز شیخ نے پولیس افسر محمد عمر شیخ کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ سینئر ہونے اور میرٹ پر پورا اترنے کے باوجود اسے گریڈ 21  میں ترقی نہیں دی جارہی۔ پولیس افسران کی محکمانہ ترقی کے لئے انیس مارچ دوہزار اکیس کو ہرموشن بورڈ کا اجلاس ہوا۔ سول سرونٹ پرموشن رول دوہزار انیس کی دفعہ دس اور ذیلی دفعہ پانچ کے تحت ایک سال کی مدت ہوری کئے بغیر پرموشن اجلاس نہیں ہوسکتا۔

پرموشن رولز کو نظرانداز کرکے اکیس مارچ دوہزار اکیس کو دوبارہ پرموشن اجلاس طلب کیا گیا۔پہلے اور دوسرے پروموشن اجلاس میں درخواست گزار کو محکمانہ ترقی کے لئے نظر انداز کردیا گیا۔ رولز کے تحت محکمانہ ترقی کے اجلاس میں دو دفعہ نظرانداز ہونے والے کو جبری ریٹائرڈ کردیا جاتا ہے۔ قانونی طور پر انیس مارچ دوہزار اکیس کے اجلاس کے بعد اکیس مارچ کو اجلاس نہیں بلایا جاسکتا تھا۔ درخواست گزار پولیس افسر عمر شیخ کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت پولیس پرموشن بورڈ کا اکیس مارچ کو ہونے والا اجلاس کی کاروائی کالعدم قرار دی جائے۔

مزید استدعا کی گئی کہ عدالت کے حتمی فیصلے تک درخواست گزار کے خلاف تادیبی کارروائی نہ کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے سیکرٹری اسٹبلشمنٹ سمیت دیگر افسران سے وضاحت طلب کی ہے۔