(زاہد چوہدری) کوروناوائرس کی وباء کو پھیلے ڈیڑھ ماہ بعدبھی ٹیچنگ ہسپتالوں میں انتظامات ادھورے ہیں، ہسپتالوں میں درکارلاکھوں ڈسپوزایبل حفاظتی کٹس مہیانہ کی جا سکیں، ڈاکٹر،نرسزاورطبی عملہ کےکوروناوائرس میں مبتلاہونے کے باوجود بھی حکومت نےاقدامات نہ کئے۔
محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کی جانب سے ٹیچنگ ہسپتالوں میں حفاظتی کٹس کی عدم فراہمی سے ڈاکٹرز اور طبی عملے کے سینکڑوں ارکان کورونا وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ ٹیچنگ ہسپتالوں کو اس وقت لاکهوں کی تعداد میں حفاظتی کٹس چاہئیں لیکن سٹاک میں چند ہزار کٹس موجود ہیں۔
قلیل تعداد میسر ہونے کی وجہ سے ٹیچنگ ہسپتالوں میں صرف کورونا وارڈز میں ڈیوٹی کرنے والے ڈاکٹرز ، نرسز اور پیرامیڈیکس کو حفاظتی کٹس فراہم کی جارہی ہیں،بعض ہسپتالوں میں ڈسپوزایبل ہونے کے باوجود حفاظتی کٹس کو دھو کر بار بار استعمال کیاجارہاہے۔اس عمل سے ڈاکٹرز اور طبی عملے کی صحت کیلئے خطرات بڑھ گئے ہیں ۔
کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ٹیچنگ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور طبی عملے کیلئےحفاظتی کٹس کے بغیر کام کرنا مشکل ہوگیا ہے، ہسپتالوں کے آوٹ ڈور اور ان ڈور بدستور غیر فعال ہیں جس سے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔