( سٹی 42 ) معاشرے میں کمسن بچوں سے جنسی زیادتی اور تشدد کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافے سے نہ صرف بچے عدم تحفظ کا شکار ہو رہے ہیں بلکہ ان کے والدین اور رشتہ دار بھی سخت تشویش میں مبتلا ہیں، لاہور میں کمسن بچے وحشی درندوں سے غیر محفوظ ہونے لگے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے چالیس روز کے دوران شہر میں 18 بچے زیادتی کا شکار ہوئے۔ سب سے زیادہ کینٹ ڈویژن میں پانچ جنسی زیادتی کے واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ سٹی ڈویژن میں دو، صدر ڈویژن میں تین، سول لائنز ڈویژن میں تین اور اقبال ٹاؤن ڈویژن میں دو جبکہ ماڈل ٹاؤن ڈویژن میں تین بچے زیادتی کا شکار ہوئے۔
آج سبزہ زار کے علاقے ہجویری ٹاؤن میں دل دھلادینے والا واقع پیش آیا جہاں سات سالہ بچی گلی میں کھیل رہی تھی کہ گلی میں گزرنے والے نامعلوم شخص نے اس سے زیادتی کرنے کی کوشش کی اور اس دوران ایک مکان کے باہر لگے سی سی ٹی وی کیمرے پر نظر پڑتے ہی ملزم بچی کو چھوڑ کر فرار ہوگیا۔
پولیس نے بچی کے والد کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزم کی تلاش شروع کردی تھی۔
پولیس کے مطابق بچی سے نازیبا حرکات کرنے والے وقاص نامی ملزم کو ٹھوکر نیاز بیگ سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم اوکاڑہ کا رہائشی اور ہجویری بلاک میں کرایہ کے مکان میں قیام پذیر ہے، ملزم بچی کے ساتھ نازیبا حرکات کرنے کے بعد موقع سے فرار ہوگیا تھا۔
یاد رہےقومی اسمبلی میں بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے والے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے کی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے تاکہ معصوم بچوں کو اس حیوانیت سے بچایا جا سکے۔