موجودہ حالات میں نئی سیاسی جماعت بنے گی، شاہد خاقان عباسی

Shahid Khaqan Abbasi, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:مسلم لیگ نون کے رہنما اورر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک با پھر نئی سیاسی جماعت کی ضرورت کی بات چھیڑ  دی۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج جو ملک کے حالات ہیں ان میں ایک نئی اورموثر جماعت بنے گی۔

شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ نئی پارٹی کامقصدا گراقتدارہے تو پھر بات نہیں بنے گی، اقتدار توکسی اور طریقے سے  ملتاہے، ان کا کہنا تھا کہ ایسی جماعت ہوجس کامقصد واضح ہو کہ کیااورکیسے کرناہے۔

ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں 35سال سے ن لیگ کیساتھ ہوں آج میرے پاس لوگوں کےسوال کاجواب نہیں۔

انہوں نے ملک کے پیچیدہ سیاسی حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امیدہے کہ بڑی جماعتیں بیٹھ کرآگے کے راستے کاتعین کریں گی۔

شہباز شریف کی حکومت کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی نے کہا، ہم وہ فیصلے نہیں کرپائے جس کی ضرورت تھی۔16ماہ بہت ہوتے ہیں اصلاحات کاکوئی عمل شروع نہیں کیا۔ ڈارصاحب کےساتھ بھی میٹنگزمیں شامل رہا,فیصلوں کی رفتار، سوچ وفکر نظرنہیں آئی۔  اپنی وزارت عظمیٰ کے حوالے سے سوال کے جواب مین شاہد خاقان نے کہا،میرابہت محدودمینڈیٹ تھاایک ٹوٹی حکومت تھی، اس کے ہی تسلسل کوآگے بڑھاناتھا۔

شاہدخاقان عباسی کااپنی وزارت عظمیٰ کے دوران ہونے الے فیض آباد دھرنا کو ختم کروانے کے لئے تحریری معاہدہ کے حوالے سے کہنا تھا کہ عدالت بلاکرفیض آبادمعاہدے سےمتعلق پوچھ لے توجواب دے دوں گا۔

شاہدخاقان عباسی کا موقف تھا کہ خرابی توہوئی،دھرناہوا، پانامالیکس، سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا، الیکشن چوری ہوا۔یہ سب باتیں ہوئی ہیں ان کی جڑتک پہنچنےکی ضرورت ہے۔ ان چیزوں کواحتیاط سے دیکھناہوگا کہ یہ بات کہاں رکے گی، پھر بات1947تک لےجاناپڑے گی۔
کارروائی کرنے کاایک موقع ہوتاہے بعد میں باتیں کرنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ کم سے کم ٹروتھ کمیشن بنالیں کہ ملک میں ہوتاکیارہاتاکہ دستاویزہوں۔