عدالت کا پولیس دفاتر کی بجلی کاٹنے کا حکم

عدالت کا پولیس دفاتر کی بجلی کاٹنے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( ملک اشرف ) ماڈل ٹاؤن سوسائٹی میں واقع پولیس دفاتر کے ذمہ بجلی اور پانی کی مد میں 2 کروڑ 39 لاکھ بلوں کی عدم ادائیگی کا معاملہ، ہائیکورٹ کا پولیس افسران کی جانب سے بلوں کی عدم ادائیگی پر سخت اظہار برہمی، ڈی آئی جی سے ایس ایچ او ماڈل ٹاؤن تک کی تنخواہیں روکنے اور ماڈل ٹاؤن میں واقع ایس پی سے ایس ایچ او تک کے پولیس دفاتر کی بجلی کاٹنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس شاہد کریم نے کوآپریٹو ماڈل ٹاؤن سوسائٹی کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے میاں افتخار احمد ایڈووکیٹ اور حسن رضا پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ ماڈل ٹاؤن سوسائٹی میں ایس پی، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کے دفاتر ہیں، جہاں ماڈل ٹاؤن سوسائٹی کی جانب سے بجلی اور پانی کے کنکشن جاری کئے گئے ہیں۔ پولیس افسران کی جانب سے کافی عرصے سے بجلی اور پانی کے بل جمع نہیں کروائے جا رہے۔ 

پولیس افسران کی جانب سے فروری 2020 میں پچاس لاکھ جمع کرایا گیا۔ پولیس افسران کے ذمہ اب بھی دو کروڑ 39 لاکھ روپے سے زائد کی رقم واجب الادا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت پولیس کو بجلی اور پانی کی مد میں واجب الادا رقم ادا کرنے کا حکم دے۔

پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل وقار سعید خان پیش ہوئے اور عدالت سے بجلی کی مد میں بلوں کی ادائیگی کے لیے مہلت کی استدعا کی گئی لیکن اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل وقار سعید خان وکیل عدالت کو مطمئن نہ کر سکے۔