(جنید ریاض)صوبائی وزیر تعلیم نے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے افسران کو جاہل کہہ دیا،بولے مجھ سے ایس ٹی آر سسٹم ختم کروانے کا سوچنے والے افسران و اساتذہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں،جنھیں یہ سسٹم نہیں پسند وہ ڈیپارٹمنٹ چھوڑ دے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس نے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے افسران کو جاہل کہہ دیا۔سکولوں میں اساتذہ کی تعیناتی صرف طلباء کی تعداد کے مطابق ہی کی جائے گی۔ مراد راس کا کہنا ہے کہ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے جاہل لوگ مجھ سے ایس ٹی آر سسٹم ختم کروانا چاہتے ہیں۔
سماجی رابطے کی وئب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ اساتذہ کو کبھی ایسے سکولوں میں ٹرانسفر نہیں کریں گے جہاں ان کی ضرورت نہیں۔ مراد راس نے مزید کہا کہ ایس ٹی آر ختم کروانے کا سوچنے والے احمق ہیں،جس افسریا ٹیچر کو ایس ٹی آرسسٹم پسند نہیں وہ ڈیپارٹمنٹ چھوڑ دے۔ دوسری جانب اساتذہ یونین نے مراد راس کے اس بیان پر کڑی تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہے کہ مراد راس ویڈ لاک ، بیواؤں ،معذور اور خواتین اساتذہ کے دور دراز تبالوں کو مدنظر رکھیں۔
STR (Student Teacher Ratio) some illiterate people in SED want me to abolish it. So I should transfer Teachers to Schools where they are not needed & release them from schools where they are needed. Just plain stupid. Anyone who is against STR should leave the department.
— Murad Raas (@DrMuradPTI) October 25, 2020
گزشتہ روز پنجاب ٹیچرز یونین کے رہنما چودھری سرفراز نے کہا کہ ہیڈز و اساتذہ کو معطل یا ٹرانسفر کرنے کی بجائے انہیں اصلاح کا موقع دیا ،رانا لیاقت علی نے کہا ہے کہ کورونا ایس اوپیز کے تحت دی گئیں سزائیں واپس لی جائیں ۔ہیڈز و اساتذہ حالات و وسائل کم ہونے کے باوجود سرکاری تعلیمی اداروں میں اپنی بساط سے بڑھ کر کوررونا، ڈینگی ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنا رہے ہیں اور طلباء کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کر نے کے لئے کوشاں ہیں لیکن اس کے باوجود کہیں کمی رہ جائے تو افسران اساتذہ کی اصلاح و معاونت کرنے کی بجائے انہیں تضحیک کا نشانہ، معطل اور پیڈا ایکٹ کے تحت سزائیں دینے سے گریز نہیں کرتے حالانکہ اس وقت پنجاب بھر میں ہزاروں سکول خاکروب اور درجہ چہارم کے ملازمین سے محروم ہیں ۔
وزیراعلی پنجاب، وزیر تعلیم پنجاب اور سیکرٹری تعلیم پنجاب سے مطالبہ ہے کہ اساتذہ کو ٹرانسفر، معطل یا سالانہ ترقیاں بند کرنے اور جرمانہ کرنے کی بجائے حالات و وسائل کے پیش نظر ہیڈز و اساتذہ کے ساتھ اصلاح اور معاونت والا رویہ اختیار کیا جائے۔