عوامی سہولت کا منصوبہ اورنج لائن ٹرین سفید ہاتھی بن گیا

Orange Line Train
کیپشن: Orange Line Train
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جی پی او چوک (علی رامے) نااہلی، غفلت اور عدم توجہی کا نتیجہ، عوامی سہولت کا منصوبہ اورنج لائن ٹرین سفید ہاتھی بن گیا، بڑھتے خسارے اور بار بار کی بندش کے سبب واجب الاد سالانہ قرض 15 سے 16 ارب ہو گیا۔

ذرائع کے مطابق  اورنج لائن ٹرین کیلئے چین سے لیے گئے 165 ارب روپے کے قرض کی واپسی کیلئے تیاریاں جاری ہیں لیکن اس کی ایک قسط 15 سے 16 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے، پنجاب حکومت کے اندرونی اور بیرونی قرضہ جات میں اتار چڑھاؤ سے اورنج لائن ٹرین کی قسط میں اضافہ ہوا۔

سٹی 42 کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق اورنج لائن ٹرین کی پہلی قسط پندرہ ارب روپے تھی جس میں اب ایک ارب روپےکا اضافہ ہوا، پنجاب حکومت قرض کی ادائیگی   آئندہ نئے مالی سال 2023-24 ء سے شروع کرنے جارہی ہے جس سے صوبائی خزانے پر اضافی بوجھ  پڑے گا۔

واضح رہےکہ اورنج لائن ٹرین پر حکومت سالانہ 8 ارب روپے سے زائد کی سبسڈی دے رہی ہے جبکہ آمدن آٹے میں نمک کے برابر ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer