کورونا وائرس سے متعلق جھوٹی افواہیں پھیلانے والوں کی شامت آگئی

کورونا وائرس سے متعلق جھوٹی افواہیں پھیلانے والوں کی شامت آگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

شاہدرہ(عرفان ملک) کورونا وائرس سے دنیا بھر میں ہلاکتوں اور متاثرہ افراد کی تعداد تیزی سے بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے جہاں اب تک وائرس سے 19 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور سوا 4 لاکھ متاثر ہو چکے ہیں، اٹلی سمیت دنیا بھر میں ہلاکتوں اور متاثرین کی تعداد تیزی سے بڑھنے کے سبب دنیا بھر میں کورونا وائرس کا خطرہ ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔

پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور ملک میں مجموعی متاثرین کی تعداد 1000 سے تجاوز کر گئی ہے، ملک میں کورونا ایک اور جان لے گیا، ہلاکتوں کی تعداد 8   ہوگئی، محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق لاہورمیں کوروناکے مریضوں کی تعداد 80 اور پنجاب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 323 ہوگئی ہے۔

کورونا وائرس کے متعلق سوشل میڈیا وٹس ایپ،فیس بک،ٹویٹر اور انسٹاگرام پر روزانہ سینکڑوں جھوٹی اور بے بنیاد افواہیں پھیلائی جارہی ہے جس سے ملک میں افراتفری پیدا ہونے کا خدشہ  ہے،لاہور  پولیس  ایسے عناصر کو نکیل ڈالنے کیلئے متحرک ہوگئی۔

شاہدرہ پولیس کے مطابق انہیں درخواست موصول ہوئی کہ شاہدرہ کے رہائشی نے سوشل میڈیا پر جھوٹی اور بے بنیاد پوسٹ کی جس میں لکھا گیا کہ ایک ہی خاندان کے 17 افراد میں کورونا وائرس پھیل چکا ہے جس کو جب ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نے چیک کیا تو تمام افراد تندرست پائے گئے جبکہ سوشل میڈیا پر پوسٹ وائرل ہونے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

 پولیس نے درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے افواہ پھیلانے پر مقدمہ درج کر کے فیصل اعوان نامی ملزم کو گرفتار کر لیا، پولیس کے مطابق فیصل نے اپنے محلے میں ایک خاندان میں کورونا وائرس کی تصدیق کی جھوٹی افواہ پھیلائی تھی۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ  کورونا وائرس بخار سے شروع ہوتا ہے جس کے بعد خشک کھانسی آتی ہے، یہ  وائرس سانس کے ذریعے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے، کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔

اس جان لیوا وائرس سے بچنے کیلئے طبی ماہرین کی جانب سے لوگوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ لوگوں سے ہاتھ ملانے ، میل جول اور خاص طور پر انجان لوگوں سے دور رہیں۔

Sughra Afzal

Content Writer