ویب ڈیسک : سابق بیٹنگ کوچ پاکستان کرکٹ ٹیم یونس خان کی عہدے سے الگ ہونے کی وجوہات سامنے آ گئیں۔
یونس خان اور ایک کرکٹر کےدرمیان اوے سیریز میں شدید جھگڑا ہوا، جھگڑے کے بعد یونس خان نے ٹیم سے کچھ وقت کے لیے قطع تعلق کر لیا۔
ذیونس خان کا حسن علی کو آئس باتھ لینے پر اصرار کرنا جھگڑے کا باعث بنا۔ذرائع کے مطابق ٹیم کے کھلاڑیوں کو یونس خان کی معاملات میں بےجا مداخلت پسند نہیں تھی،حسن علی کے ساتھ جھگڑے کے بعد یونس خان نے خود کو ٹیم سے الگ کر لیا تھا،سابق کپتان کے ٹیم انتظامیہ کے دیگر افراد کے ساتھ بھی معاملات اچھے نہیں تھے ،ذرائع کے مطابق دانتوں کے علاج کے باعث یونس خان نے دورہ انگلینڈ کے لئے آئسولیشن میں دیر سے رپورٹ کرنے کا کہا تھا،جسے قواعد وضوابط اور انگلش بورڈ کے ساتھ معاہدے کے مطابق تسلیم کرنا بورڈ کے لئے ممکن نہیں تھا،انگلش بورڈ کے ساتھ معاہدہ کے مطابق تمام افراد کا روانگی سے تین روز قبل بائیو ببل رپورٹ کرنا لازمی تھا۔ذرائع کے مطابق یونس خان کی ہوٹل میں دیر سے رپورٹ کرنے کی ضد پر معاملات مزید خراب ہوئے،ٹیم انتظامیہ اور بورڈ حکام کو شبہ تھا کہ یونس خان ٹیم کے اندر خبریں کچھ لوگوں کو بتاتے ہیں جس کے باعث یونس خان اور بورڈ کے راستے الگ ہوگئے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ طے شدہ پروٹوکولز کے باعث قومی اسکواڈ کو انگلینڈ میں 3 روز کی آئسولیشن کرنی ہے، ریڈلسٹ ممالک میں شامل ہونے کی وجہ سے پاکستانی کرکٹرز کے لیے طے شدہ پروٹوکولز پر عمل در آمد ضروری ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کے سابق کپتان یونس خان کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ تک بیٹنگ کوچ تعینات کیا تھا تاہم چند روز پہلے دورہ انگلینڈ کے لیے روانگی سے قبل ہی یونس خان نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے اپنی راہیں جدا کر لی تھیں۔