جیل روڈ (زاہد چودھری، قیصرکھوکھر) کورونا کی وجہ سے شہرمیں مزید55مریض دم توڑگئے جبکہ 1107 نئے کیسز سامنے آئے۔ 103 روز کے دوران وبا سے شہر میں 645 اموات اور 36689 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔
سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں 621 مریض آئسولیشن وارڈز میں زیر علاج ہیں اور 198 مریض آئی سی یو جبکہ 109 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں، پنجاب بھر میں بھی کورونا کے 1655 نئے کیسز اور 86 اموات ہوئی ہیں۔ صوبے میں کورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 1602 اور کیسز 71191 ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب چیف سیکریٹری جواد رفیق ملک کی زیر صدارت کیمپ آفس میں اہم اجلاس، کورونا سے بچاؤ کیلئے سمارٹ لاک ڈاؤن کادائرہ کاربڑھانے پرغورکیا گیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ مومن آغا، کمشنرلاہورڈوویژن سیف انجم اور متعلقہ افسروں نے شرکت کی۔ ڈویژنل کمشنرز، آر پی اوز، ڈپٹی کمشنر زاور ڈی پی اوز ویڈیو لنک کیذریعے شریک ہوئے۔
اس دوران افسروں نے رپورٹ پیش کی کہ سمارٹ لاک ڈاؤن سے کیسز اور اموات کی شرح میں کمی آئی ہے۔ اجلاس میں ہول سیل اوردیگر روایتی بازاروں میں کورونا وائرس کی روک تھام سے متعلق ایس اوپیز پر عملدرآمد عمل نہ کرنے پرایکشن کا فیصلہ کیا گیا۔
یاد رہے کہ ڈی ایچ اے، گلبرگ، ماڈل ٹاؤن، گارڈن ٹاؤن، فیصل ٹاؤن،گلشن راوی اوراندرون شہرکو بندکردیاگیا۔ دستاویزات کے مطابق 3ہزار613 مریض رپورٹ ہونے فیصلہ کیاگیا، ان علاقوں میں 96 ہزار 229 گھر،2 لاکھ 33 ہزار خاندان جبکہ 10 لاکھ 69 ہزارآبادی کولاک ڈاؤن کیاگیا ہے۔
دوسری جانب سمارٹ لاک ڈاؤن نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی، جگہ جگہ ناکوں پر گاڑیوں کی لمبی لائنیں، لاک ڈاؤن کی وجہ سے والڈ سٹی کی تمام مارکیٹیں و بازار بند، گلبرگ، ڈیفنس، گارڈن ٹاؤن، ماڈل ٹاؤن کی مختلف مارکیٹس بند کروادی گئیں، خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کے احکامات جاری، جبکہ ایس او پیز پر عمل نہ کرنیوالے بازاروں کو مکمل بند کرنے کا فیصلہ، چیف سکرٹری نے لاک ڈاؤن کا دائرہ کار مزید بڑھانے کا عندیہ دے دیا۔