ایشین گیمز میڈلسٹ کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور

ایشین گیمز میڈلسٹ کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( حافظ شہباز علی ) والی بال کے قومی ہیرو اور ایشین گیمز میڈلسٹ کھلاڑی رفیق احمد غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، رفیق احمد نے وزیراعظم پاکستان سے مدد کی اپیل کردی۔

پاکستان کیلئے 1992 کی ایشین گیمز کے والی بال مقابلوں میں میڈل جیتنے والی قومی والی بال ٹیم کے اہم رکن رفیق احمد اپنوں کی عدم توجہی کا شکار ہوگئے۔ ملک کانام روشن کرنے والے قومی ہیرو رفیق احمد کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ رفیق احمد جنہیں حکومت نے قومی ہیروکا خطاب دیا، دو کمروں کے کرائے کے گھر میں رہتے ہیں۔

رفیق احمد کہتے ہیں کہ انہوں نے 27 سال تک بہترین گیم کھیلی مگر انہیں اس کا کوئی صلہ نہیں ملا۔ کھیل کے دوران لگنے والی چوٹوں سے ان جسم میں جگہ دردیں ہوتی ہیں۔ رفیق احمد نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی کہ حکومت انہیں اپنا گھر دے تاکہ ان کی زندگی کا آخری حصہ سکون سے گزر جائے۔

اپنے میڈلز دیکھ آنسو بہانے والے رفیق احمد نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ بوڑھے سپورٹس مینوں کا خیال کریں، اگر قومی ہیروز کا خیال نہ کیا گیا تو نئی نسل کھیلوں سے دور ہوجائے گی۔