( ملک اشرف ) لاہور ہائیکورٹ میں گزشتہ 11 سال کے دوران 9 ججز کو چیف جسٹس ہائیکورٹ، سات کو سپریم کورٹ کا جج بننے کا اعزاز حاصل ہوا، جسٹس محمد قاسم خان کو بھی چیف جسٹس ہائیکورٹ بننے کا اعزاز حاصل ہے، جسٹس عمرعطاء بندیال دو ہزار چار میں جج بننے کے باعث سب سے سینئر ہیں جبکہ جسٹس عمر عطاء بندیال کو چیف جسٹس آف پاکستان بننے کا اعزاز حاصل ہوگا۔
جسٹس عمر عطاء بندیال یکم دسمبر دو ہزار چار کو عدالت عالیہ کے جج بننے کے باعث اس وقت پنجاب سے تعلق رکھنے والے تمام ججز سے سنیئر ہیں۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ بھی رہے، سپریم کورٹ کے جسٹس عمر عطاء بندیال کو بطور جج سولہ سال ہو گئے، جسٹس عمر عطاء بندیال کو چیف جسٹس آف پاکستان بننے کا اعزاز بھی حاصل ہوگا، چیف عمر عطاء بندیال کے بعد باقی ججز پندرہ ستمبر دو ہزار نو اور اس کے بعد تعینات ہوئے۔
جسٹس منظور احمد ملک، جسٹس طارق مسعود، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کو سپریم کورٹ کا جج بننے کا اعزازحاصل ہوا۔ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس سید منصور علی شاہ کو چیف جسٹس آف پاکستان بننے کا اعزاز بھی حاصل ہوگا۔
گیارہ سال کے دوران چار ججز جسٹس محمد یاور علی، جسٹس محمد انوارالحق، جسٹس سردار محمد شمیم خان اور جسٹس مامون رشید شیخ بطور چیف جسٹس ہائیکورٹ ریٹائرڈ ہوگئے۔ 11 سال میں ہائیکورٹ کے 19 ججز ریٹائرڈ ہوئے، ان میں جسٹس صغیر احمد قادری، جسٹس ناصر سعید شیخ، جسٹس نجم الحسن شیخ، جسٹس خواجہ امتیازاحمد ، جسٹس شاہد حمید ڈار، جسٹس یاور علی، جسٹس انوار الحق، جسٹس سردار محمد شمیم خان، جسٹس الطاف ابراہیم قریشی، جسٹس محمود مقبول باجوہ، جسٹس چودھری محمد یونس، جسٹس افتخارحسین شاہ، جسٹس سید کاظم رضا شمسی، جسٹس عبدالسمیع خان اور جسٹس عبادالرحمان لودھی شامل ہیں۔
جسٹس ملک شہزاد احمد خان، جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس شاہد وحید سمیت دیگر ججز کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ بننے کا اعزاز حاصل ہوسکتا ہے۔