(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعلیٰ محمود خان نے نگران صوبائی کابینہ کی تشکیل کے مشاورتی عمل کا بائیکاٹ کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر حاجی غلام علی اور نگران وزیر اعلیٰ اعظم خان نے نگران کابینہ کیلئے مشاورت کا فیصلہ کیا تھا، سابق وزیر اعلیٰ محمود خان کو دعوت دی تو انہوں نے مشاورتی عمل کا حصہ بننے سے انکار کر دیا، محمود خان کے انکار کے بعد صوبائی کابینہ کی تشکیل کا مشاورتی عمل کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ ہے۔
قبل ازیں گورنر خیبرپختونخوا غلام علی اور سابق اپوزیشن لیڈر اکرم درانی کی گورنر ہاؤس میں ملاقات ہوئی جس میں نگران کابینہ کے معاملے پر مشاورت کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی۔
ذرائع کا بتانا ہےکہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) نے نگران کابینہ کیلئے 16 سے 18 ناموں کی فہرست تیارکی ہے جب کہ وزیراعلیٰ اعظم خان مختصر کابینہ بنانے کے حامی ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا غلام علی کا مؤقف
گورنر خیبر پختونخوا غلام علی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگران کابینہ کی تشکیل میں سابق وزیر اعلیٰ محمودخان سے مشاورت نہیں کی گئی، سابق وزیر اعلیٰ محمود خان کو مشاورت کی دعوت نہیں دی گئی ، کوئی سیاسی کابینہ نہیں بن رہی کہ محمود خان سے مشاورت کریں، نگران کابینہ وزیراعلیٰ کی صوابدید ہے وہ ہی بنائیں گے۔
یاد رہے کہ نگران وزیراعلیٰ اعظم خان کا نام پی ڈی ایم نے ہی تجویز کیا تھا جس پر سابق وزیراعلیٰ کے پی محمود خان نے اتفاق کرلیا تھا۔