سٹی42: مال روڈ پر2 نوجوانوں کی مشکوک سرگرمیاں، نوجوان اہم سرکاری عمارات کی فوٹیج بناتے رہے، کسی نے ٹوکا نا روکا۔
مال روڈ جہاں نہایت حساس دفاتر، وزیراعلیٰ ہاوس اور پنجاب اسمبلی کی عمارت موجود ہے وہاں کالی جینز اور کالے سوئیٹر میں ملبوس مشکوک نوجوان اہم سرکاری عمارات کی موبائل سے فوٹیج بناتا رہا، مشکوک سرگرمیوں پر نہ پولیس نے نوٹس لیا نہ ہی سیف سٹی کیمروں سے ان نوجوانوں کی حرکات کو نوٹ کیا گیا۔ نوجوان پہلے وزیراعلیٰ ہاوس کے سامنے کھڑا ہوا، ادھر ادھر دیکھا موبائل نکالا اور شروع ہوگیا فوٹیج بنانے، پھر سی سی پی او آفس کی طرف جانے والے راستے کی بھی فوٹیج بنائی۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کی فوٹیج بنانے کے بعد آرام سے سڑک کراس کرکے نوجوان واپڈا ہاؤس کی فوٹیج بنانے لگ گیا، نوجوان نے بنا کسی خوف کے پنجاب اسمبلی کی فوٹیج بھی بنائی، مگر کسی نے نہ روکا۔ اسمبلی کے باہر مین سڑک پر کھڑا نوجوان اپنے ساتھی کو اشارے بھی کرتا رہا، سٹرک کے پار کھڑے ٹریفک وارڈنز بھی نوجوانوں کی مشکوک سرگرمیوں سے غافل رہے۔
دونوں نوجوانوں نے کام مکمل کیا، غیر نمونہ نمبر پلیٹ موٹرسائیکل پر سوار ہوئے اور اپنی راہ کو چل دئیے۔ موٹرسائیکل کی تصدیق کروائی گئی تو معلوم ہوا کہ نمبر ہی ایکسائز کے دفتر میں رجسٹر نہیں، شہر میں جہاں کئی گھناؤنے واقعات رونما ہوچکے ہیں، وہیں مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھنا بہت ضروری ہے۔ سکیورٹی اداروں کی غفلت پر شہریوں میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔
بہتر ہو کہ مشکوک سرگرمیوں کی وقت پر ہی چھان بین کرلی جائے اور ویڈیوں بنانے والوں کا مقصد جان لیا جائے تاکہ شہریوں کے تحفظات دور ہوسکیں۔