چرنوبل پر روسی فوج کا قبضہ، گاما شعاعوں کی تابکاری میں اضافہ کیوں?

russian troops in Chernobyl
کیپشن: russian troops in Chernobyl
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  ویب ڈیسک : چرنوبل کے ایٹمی پاور پلانٹ  پر روسی فوج کے قبضے کے بعد گاما شعاعوں کا اخراج بڑھ گیا ۔ یوکرائن نے آئی اے ای اے کو مطلع کردیا۔

 گاما شعاعیں کیا ہیں?

ایٹمی توانائی  حاصل کرنیکی استعمال ہونےوالے یورینیم سے تین اقسام کی شعاعیں خارج ہوتی ہیں۔  جنہیں الفا، بِیٹا اور گاما  کہا جاتا ہے 
الفا شعاعیں مثبت کی جانب چارج ہوتی ہیں اور کاغذ کی تہہ کو پار کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں جبکہ بِیٹا شعاعیں منفی چارج کی حامل ہوتی ہیں جو کاغذ کے آر پار ہو جاتی ہیں، تاہم ایلومینیم  ان کو روک  سکتا ہے ۔
ان دونوں کے مقابلے میں گاما شعاعیں انتہائی طاقتور اور تابکاری کی حامل ہیں جن کو ایلومینیم کی سطح بھی نہیں روک پاتی اور ان کو  صرف سیسہ یا lead کے سیل بند کنٹینر ہی روک سکتا ہے۔ 
گاما شعاعیں انسانی جسم میں کینسر، معذوری اور جینیاتی تبدیلیوں کا باعث بنتی ہیں اور زیادہ تابکاری کی صورت میں  ہلاکتوں کا خدشہ بھی ہوتا ہے
ناسا کے مطابق گاما شعاعیں جوہری دھماکوں، بجلی گرنے، اور تابکار سرگرمیوں سے پیدا ہوتی ہیں۔  اور ان کی طول موج یا ویو لینتھ نہایت کم ہوتی ہے اور برقی مقناطیسی سپیکٹرم میں کسی بھی لہر کی سب سے زیادہ توانائی کی حامل ہوتی ہیں۔  
گاما شعاعیں کائنات میں سب سے زیادہ گرم اور توانائی بخش اشیا، جیسے نیوٹران ستارے اور پلسر، سپرنووا دھماکے اور بلیک ہولز کے ارد گرد پیدا ہوتی ہیں۔   اور انہیں صرف انتہائی حساس اور مخصوص ڈیٹکیٹرز کی مدد سے ہی دیکھا جاسکتا ہے۔