شہباز تتلہ کیس، تفتیشی ٹیم کو ہٹا دیا گیا

شہباز تتلہ کیس، تفتیشی ٹیم کو ہٹا دیا گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عرفان ملک)ایس ایس پی مفخر عدیل اور شہباز تتلہ کے کیس میں شامل تفتیشی ٹیم کو ہٹا دیا گیا،پولیس کی ناقص حکمت عملی یا ایس ایس پی کو بچانے کے طریقے سوالات پیدا ہونے لگے۔

تفصیلات کے مطابق 7فروری کو شہباز تتلہ ایڈووکیٹ گھر سے لاپتہ ہوئے جن کے اغوا کا مقدمہ10 فروری کو درج کیا گیا، مفخر عدیل پرتفتیشی افسران کو شک گزرا لیکن اعلیٰ افسران نے انہیں شامل تفتیش نہ کرنے دیا جس کے بعد مفخر عدیل نے فیصل ٹاؤن گھر سے تمام شواہد مٹا دیئے،19 روز بعد پولیس نے فیصل ٹاؤن گھر کا سیوریج اکھاڑ دیا لیکن فرانزک ٹیموں کو سیوریج سے کوئی انسانی ہڈی یا گوشت کے نمونے نہ ملے۔

تاہم فرانزک سائنس ایجنسی نے سیوریج پائپ لائن کے ٹکڑے ، جمع شدہ پانی اور مٹی کے نمونے جمع کر لیے جن سے فرانزک کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا جائے گا کہ کیا واقع ہی سیوریج سے تیزاب گزارا گیا؟ فرانزک تجزئیےکے بعدتیزاب میں لاش ضائع کرنےکی تصدیق ہوگی، کیونکہ گرفتار ملزم اسد بھٹی کی جانب سے پولیس کو تمام حقائق بتائے گئے تھے،

دوسری جانب پولیس نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ کوئی ملزم تاحال گرفتار نہیں ہوا جبکہ اسد بھٹی کے بھائی نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ وہ خود 15 فروری کو پولیس کے سامنے پیش ہوا تھا،اس کیس کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کوہٹا دیا گیا ہے، کیونکہ19 روز گزرنے کے بعد بھی کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے،کیس کی  تفتیش کے لئے نئی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔

ایس ایس پی ذیشان اصغر کی سربراہی میں نئی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس میں ایس پی ماڈل ٹاؤن ، ایس پی سی ائی اے اور ڈی ایس پی سی ائی اے ماڈل ٹاون کو شامل کیا گیا ہے۔

گزشتہ روزفرانزک ٹیموں نے سیوریج سسٹم میں قتل کے بعد شہباز تتلہ کی لاش کے باقیات بہائے جانے کے شبہ میں شواہد اکٹھے کرنے کا عمل دوبارہ شروع کیا تھا،ہیوی ڈرلز کی مدد سے  گھر کے صحن ، واش روم اور کمروں کا فرش اکھاڑا گیا، گھر سے حاصل ہونے والے نمونے تجزیے کے لئے فرانزک لیبارٹربھیجے گئے، جہاں ان میں خون یا انسانی ہڈیوں کی نشاندہی کی جائے گی ۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer