سال 2020 :لاہور ہائیکورٹ میں کن اہم کیسز کی سماعت ہوئی؟

سال 2020 :لاہور ہائیکورٹ میں کن اہم کیسز کی سماعت ہوئی؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) سال 2020  کے دوران  لاہور ہائیکورٹ میں سیاسی اور عوامی نوعیت کے اہم مقدمات پر سماعت ہوئی، لاکھوں کیسز کے فیصلے  ، 20 ججز کی کمی کے باعث دو لاکھ سے زائد  مقدمات  التواء کا شکار رہے۔

 سال 2020 کے دوران سیاست دانوں کے اسمبلی کی طرح عدالت کے بھی خوب چکر لگے. سابق وزرائے اعلیٰ شہباز شریف اور پرویز الٰہی نے نیب کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا.  اپوزیشن لیڈر  میاں شہباز شریف نے منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتاری کے خدشے پر عدالت سے رجوع کیا ۔

ہائیکورٹ سے ضمانت نہ ملنے  پر میاں شہباز شریف  احاطہ عدالت سے  گرفتار ہوگئے. سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی نے اپنے خلاف بیس برس پرانی انکوائری کھولنے کے اقدام کو چیلنج کیا۔عدالت  نے  چوہدری برادران کی انکوائری جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی. لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے بھی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے  اور  رہنما رانا ثناء اللہ  لاہور ہائیکورٹ کے  دو رکنی  بنچ کے سامنے پیش ہو رہے ہیں ۔

  مسلم لیگ نون ہی میاں نوید بھی ہائیکورٹ کے احکامات پر عبوری ضمانت پر ہے۔میاں نوید کیخلاف اسسٹنٹ کمشنر پر تشدد کرنے کا الزام ہے۔ تحریک انصاف کے رکن پنجاب  اسمبلی نے  شکر گڑھ سڑک کی جلد تعمیر کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔پی ڈی ایم کے جلسے کو رکوانے اور اس کے کارکنوں کی گرفتاری کیخلاف الگ الگ درخواستوں پر بھی سماعت ہوئی.
 سابق  آئی جی پولیس پنجاب شعیب دستگیر کی تبدیلی اور انعام غنی کے تقرر کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ آئی جی  اور سی سی پی او کی تقرری کے خلاف کیس زیر سماعت ہے۔ میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کی بطور صوبائی متحسب پنجاب  کی حیثیت سے تعیناتی  ہائی کورٹ میں چیلنج کی گئی۔میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کی بطور بھائی ماجد تعیناتی کا استعمال ایک ٹکٹ میں زیر سماعت ہے .

ادویات اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا۔ گندم اور چینی کی قلت کا معاملہ بھی لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت رہا. سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوسری جے آئی ٹی کیخلاف درخواستوں پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔  کورونا اور اسموگ جیسے مسائل کیلیے اقدامات کرنے کیلئے بھی عدالت سے رجوع کیا گیا. چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان  نے پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کی تحقیقاتی رپورٹ بھی پبلک کرنے کا حکم دیا۔
کھوکھر برادران نے ممکنہ گرفتاری کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے ۔ملک سیف کھوکھر ، ملک افضل کھوکھر نے کھوکھر پیلس کی ممکنہ مسماری کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔ہائیکورٹ نے درخواست سول کوٹ بھجواتے ہوئے سات روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں سال دوہزار بیس کے دوران بھی  کسی نئے جج کی  تقرری نہ ہو سکی۔2020 میں بھی بیرورکریسی نے  عدالتی احکمات  کو نظر انداز کرنے کا رجحان برقرار رکھا۔ چیف سیکرٹری، آئی جی  سمیت دیگر افسران کے خلاف چار ہزار سے زائد  توہین عدالت کی درخواستیں دائر ہوئیں۔ چیف سیکرٹری جواد رفیق ملک سمیت کئی افسران  توہین  عدالت کی درخواستوں  میں  لاہور ہائیکورٹ  پیش ہوئے۔

Malik Sultan Awan

Content Writer