عمران خان کے خلاف چار کیسز بہت زیادہ تشویشناک ہے، پرویز خٹک

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی پارلیمینٹرین کے چیئرمین پرویز خٹک اور نائب چیئرمین محمود خان کی سینئر صحافیوں سے پشاور میں ملاقات ہوئی۔ 

پرویز خٹک نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں اصلاحات کا آغاز کیا جیسے محمود خان نے اگے بڑھایا، بیلین ٹری سونامی اور بی ار ٹی جیسے منصوبوں کو تنقید کے بعد بھی پورا کیا۔ نیب نے بلایا اور ٹیکنیکل چیزو پر بات کی۔میرے خیال سے عام انتخابات اگلے سال فروری میں ہونگے، اگر لوگ اس متعلق عدالتوں میں چلے گئے تو انتخابات میں مزید تاخیر ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف چار کیسز بہت زیادہ تشویشناک ہے۔ توشہ خانا سے خریدی گئی گھڑی کو کلیئر نہ کرنا عمران خان کے خلاف بڑا کیس ہے، سائفر کو جلسوں  میں دیکھانا عمران خان کی دوسری بڑی غلطی تھی، برطانیہ کے ایک سو نویں میلین پاونڈ کا کیس عمران خان کے خلاف تیسرا بڑا کیس ہے۔ 

پرویز خٹک نے کہا کہ ہمیں کابینہ کے اجلاس میں بند لفافہ دیکھا کر دستخط لیئے گئے، ہمیں بتایا گیا کہ ملک ریاض اور نواز شریف کے درمیان معاملے کی رقم ہے جو پاکستان میں لگے گی، ایک سو نویں میلین پاونڈ کے متعلق پتہ چلا کے کابینہ اجلاس سے دوز قبل پاکستان لائی گئی۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ نو مئی کے واقعات پی ٹی آئی کے خلاف چوتھا بڑھا کیس ہے، لگ رہا ہے پی ٹی آئی کو کریمنل پارٹی ڈیکلیئر کر کے انکے راستوں کو بند کر دیا جائے گا،   پی ٹی ائی کے ساٹھ فیصد ایم این ایز اور ایم پی ایز کو میں نے پارٹی میں شامل کرایا تھا۔ عمران خان نے ساڑھے تین سال میں پنجاب میں کے پی کی طرح اصلاحات نہیں کیئے۔ میں نے پارٹی کو منحضم کرنے کے لیئے دو مہینے ٹارکٹ رکھا ہے، پارٹی کا منشور آخری مرحلے میں ہے لمبا  چوڑا نہیں ہوگا، تمام سیاسی جماعتوں نے فوج کو خود سیاسست میں مداخلت کا اختیار دیا، میں وزیر دفاع تھا اس لیئے فوج کے ساتھ تعلق اچھا تھا۔