ہندو تنگ نظری گولڈ میڈل جیتنے کے بعد بھی کم نہ ہوئی، ارشد پر بے سروپا الزام

ہندو تنگ نظری گولڈ میڈل جیتنے کے بعد بھی کم نہ ہوئی، ارشد پر بے سروپا الزام
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  ویب ڈیسک : اولمپک ایتھلیٹ ارشد ندیم نے بھارتی ذرائع ابلاغ میں سامنے آنے والی اس خبر کو بے بنیاد قرار دیا ہے کہ اُنھوں نے ٹوکیو اولمپکس میں جیولن تھرو مقابلے کے فائنل راؤنڈ میں انڈین ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کا جیولن اپنے پاس رکھ لیا تھا ۔

  رپورٹ کے مطابق بھارت میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ نیرج چوپڑا اپنی تھرو سے پہلے ارشد ندیم کے پاس آتے ہیں اور اُن سے جیولن لیتے ہیں۔ ہندو انتہا پسندی اور تنگ نظری پھر بروئے کار آئی اوراس ویڈیو کو لے کر بھارتی میڈیا بے سروپا الزامات لگانے پر تل گیا۔ ٹائمز آف انڈیا  نے لکھا کہ نیرج چوپڑا کو اپنا جیولن نہیں مل رہا تھا کیونکہ وہ ارشد ندیم نے اپنے پاس رکھ لیا تھا۔ کچھ لوگوں نے اسے ’جیولن جہاد‘ کا نام بھی دے دیا اور بھارتی اولمپک کمیٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ ارشد ندیم کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروائے اور ان پر پابندی عائد کروائے۔

نیرج چوپڑا نے اس حوالے سے اپنا موقف سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ انٹرویو میں کہی گئی اُن کی سادہ سی بات کا بتنگڑ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہم سبھی جیولن تھرور پیار سے رہتے ہیں ایسی بات نہ کہیں جس سے ہمیں ٹھیس پہنچے۔ارشد ندیم نے ان تمام الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔

اولمپکس اور دیگر انٹرنیشنل مقابلوں میں کوئی بھی ایتھلیٹ اپنا ذاتی سامان استعمال نہیں کرتا ۔ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کے صدر میجر جنرل (ریٹائرڈ) محمد اکرم ساہی نے  اپنے ردعمل میں  کہا ہے کہ بھارتی میڈیا اس طرح کی بے سر و پا اور منفی خبریں اچھال کر صرف اپنی دکان چمکانا چاہتا ہے۔

یاد رہے کہ یہ دونوں ایتھلیٹس ٹوکیو اولمپکس کے جیولن تھرو کے فائنل مقابلے میں شریک تھے جس میں نیرج چوپڑا نے گولڈ میڈل جیتا تھا جبکہ ارشد ندیم نے پانچویں پوزیشن حاصل کی تھی۔