(ویب ڈیسک)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ایک اور بھارتی ساختہ کھانسی کے شربت کو نقصان دہ قرار دیتے ہوئے انتباہ جاری کر دیا۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق مارشل آئی لینڈز اور مائیکرو نیشیا میں فروخت ہونے والے ایک بھارتی ساختہ کھانسی کے شربت میں ایسے اجزا دریافت ہوئے ہیں جو بچوں کیلئے نقصان دہ ہیں۔
ڈبلیو ایچ او نے مارشل آئی لینڈز اور مائیکرو نیشیا کے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ ان ادویات کے استعمال سے گریز کریں اگر یہ ادویات استعمال کر چکے ہیں تو فوری ڈاکٹرز سے رجوع کریں۔Guaifenesin نامی اس دوا میں diethylene glycol اور ethylene glycol کی بہت زیادہ مقدار کو دریافت کیا گیا،یہی اجزا ان دونوں ادویات میں بھی دریافت ہوئے تھے جن کے استعمال سے گیمبیا میں 70 جبکہ ازبکستان میں 18 بچے گردوں کی انجری کے باعث ہلاک ہوئے۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ لوگ کھانسی کے اس شربت کا استعمال نہ کریں جبکہ ریگولیٹرز سپلائی چین پر نگرانی کو بڑھائیں،کھانسی کے شربت میں موجود اجزا سے پیٹ میں تکلیف، قے، ہیضے، سردرد، پیشاب رکنے اور گردوں کی انجری جیسے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے جبکہ بچوں میں یہ مسائل جان لیوا ثابت ہوتے ہیں۔
اس دوا میں خطرناک اجزا کو آسٹریلیا کے ریگولیٹر ادارے نے 6 اپریل کو دریافت کیا تھا جس کے بعد عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 25 اپریل کی شب انتباہ جاری کیا گیا۔
عالمی ادارے نے بتایا کہ اس کھانسی کے شربت کو تیار کرنے والی کمپنی نے اس کے معیار اور محفوظ ہونے کی ضمانت فراہم نہیں کی۔
اس سے قبل بھارت میں تیار ہونے والے آئی ڈراپ کے باعث بھی امریکا میں بیکٹریل انفیکشن کے کیسز سامنے آئے تھے،ناقص ادویات کی تیاری کے بعد بھارتی حکومت نے 18 کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کئے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بھارتی کمپنیوں کے تیار کردہ 2 کھانسی کے شربت بچوں کی اموات کا باعث قرار دیئے گئے تھے۔