(ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی وزیراعظم کا آئینی حق ہے جوکہ وقت آنے پر ہونی چا ہئے، ا فواج پاکستان کےخلاف پروپیگنڈا سازش ہے۔اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کراچی دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔وزیرداخلہ کل کراچی جائیں گے ، صوبائی کے ساتھ مل کر کراچی دھماکے کی تحقیقات کی جائیں گی۔وزیراعظم نے کہا سعودی عرب کے ساتھ مثالی تعلقات ہیں ، گزشتہ حکومت نے الزام تراشی سے دوست ملکوں کو ناراض کیا، سعودی عرب جا رہا ہوں ،سعودی قیادت سے ملاقات ہو گی۔ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا امریکا کے ساتھ بد اعتما دی ختم اور تعلقات بہتر کر نا چاہتے ہیں ،دشمنی کسی کے مفاد میں نہیں ۔پرامن افغانستان ترقی یافتہ پاکستان کی ضمانت ہے ۔
شہباز شریف نے کہا معیشت مضبوط نہ ہو تو آزادانہ خارجہ پالیسی بنانا ممکن نہیں ہو تا۔سابق حکومت نے معیشت کی تباہی پھیر دی۔پاکستان کی معاشی صورتحال گھمبیر ہے، اسے درست کرینگے۔بیورو کریٹس اور کاروباری حضرات سخت گھبراہٹ کا شکار ہیں۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا کوئی جواز نہیں ، گزشتہ حکومت کی جانب سے ایندھن نہ منگوائے جانے کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ ہوئی۔، گزشتہ حکومت کا مارچ میں نام نہاد ریلیف دھوکہ تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی وزیراعظم کا آئینی حق ہے جوکہ وقت آنے پر ہونی چا ہئے، ا فواج پاکستان کےخلاف پروپیگنڈا سازش ہے۔سکیورٹی کونسل واضح کرچکی ہے کہ کوئی سازش نہیں ہوئی، دھمکیاں تو بھارت ہمیں روز دیتا ہے ، ہم بھی دیتے ہیں۔پاکستان اس وقت مشکل ترین موڑ پر کھڑا ہے ، ہمیں رونے دھونے کے بجائے آگے بڑھنا ہوگا،ہم انتقام پر یقین نہیں رکھتے لیکن سڑکوں پر خونریزی اور افراتفری کی اجازت نہیں دینگے، قانون ہاتھ میں لینے والوں کےخلاف قانون اپنا رستہ خود بنائے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ابھی تک نیب کو ختم کرنے کا فیصلہ نہیں ہو ا۔احتساب کے عمل کے حوالے سے بات چیت جاری ہے سب سے مشاورت کی جائے گی، احتساب کے نام پرہم سے انتقام لیا گیا ہم احتسابی اور انتخابی اصلاحات کرینگے، تحریک انصاف کو بھی انتخابی اصلاحات کی دعوت دینگے ۔ تحریک انصاف اگر شامل ہونا چاہے تو خوش آمدید کہیں گے۔اصلاحات کے بعد ہی انتخابات ہو نگے۔