(ملک اشرف) لاہورہائیکورٹ میں سابق چیف سیکرٹری پنجاب میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کے تبادلے کے خلاف دائر درخواست پر کل 27 اپریل کوسماعت ہوگی، حکومتی وکلاء نے سابق چیف سیکرٹری کے تبادلے کے خلاف درخواست میں قانونی سقم ڈھونڈ لیے، درخواست پہلے مرحلے میں خارج کرانے کی تیاری مکمل کرلی۔
سابق چیف سیکرٹری پنجاب میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کے تبادلے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کل ہو گی، پنجاب حکومت کیجانب سے دولاء افسران پیش ہوں گے، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ملک عبدالعزیزاعوان اور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب جواد یعقوب ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس کا درخواست پر اعتراض برقرار رکھوانے کے لیےعدالت کی معاونت کریں گے۔
حکومتی لاءافسران کے مطابق سرکاری افسر و ملازمین کے تقرر و تبادلے حکومتی پالیسی کا حصہ ہیں، عدالت مداخلت نہیں کرسکتی، اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کے مطابق درخواست گزارعدالت سے رجوع کرنے کا استحقاق نہیں رکھتا، سابق چیف سیکرٹری اعظم سلیمان عہدے کا چارج چھوڑ چکے ہیں، اس لیے بھی ان کے تبادلے کے خلاف دی گئی درخواست غیر موثر ہے، ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے سابق چیف سیکرٹری کے تبادلے کے خلاف درخواست قابل سماعت ہونے بارے درست اعتراض عائد کر رکھا ہے۔
چیف جسٹس ابتدائی سماعت میں اعتراض برقرار رکھنے یا ختم کرنے بارے فیصلہ کریں گے، چیف جسٹس کی جانب سے رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کرنے کے بعد سابق چیف سیکرٹری کے تبادلے کے خلاف درخواست کو باقاعدہ سماعت کے لیے مقرر کیا جائےگا۔
واضح رہےکہ ہمایوں فیض رسول ایڈووکیٹ نےسابق چیف سیکرٹری میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کے تبادلے کے خلاف دائر درخواست میں وزیر اعلیٰ پنجاب، سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ودیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ صوبے میں جاری پالیسیاں چیف سیکرٹری کے تبادلے سے متاثر ہونگی۔
یاد رہے کہ میجر(ر) اعظم سلیمان کو تبدیل کرکے جواد رفیق ملک کو نیا چیف سیکرٹری پنجاب تعینات کردیا گیا۔ جواد رفیق ملک ڈی ایم جی کے 15ویں کامن سے تعلق رکھتے ہیں، سابق چیف سیکرٹری میجر(ر) اعظم سلیمان کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنےکی ہدایت کی گئی ہے۔