(ریحان گل) سیکرٹری بلدیات ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کے اچانک تبادلے کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی، بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں میں تیزی اور پی ایم ایس پی فیز 2 میں ارکان اسمبلی کو نہ نوازنا ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کا جرم بن گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی جانب سے ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کو ہٹا کر اپنے قریب ترین بیوروکریٹ طاہر خورشید کو سیکرٹری بلدیات لگایا گیا ہے، ڈاکٹر احمد جاوید قاضی بلدیاتی انتجابات کے انعقاد میں پیش رفت کررہے تھے، سیاسی قیادت عوامی ناراضگی کے خدشے کے پیش نظر بلدیاتی انتخابات کا معاملہ سست رکھتے ہوئے کورونا کا بہانہ بنا کر انتخابات ملتوی کرنا چاہتی ہے۔
پنجاب میونسپل سروسز پروگرام فیز ٹو پر بھی ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے اعتراض کیا تھا، ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے نئے بلدیاتی اداروں کی موجودگی میں ارکان اسمبلی کو منصوبے دینے پر اعتراض کیا اور پی ایم ایس پروگرام کو بلدیاتی اداروں کا مینڈیٹ قرار دیا تھا، جس پروزیراعلی پنجاب نے ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کے اعتراض پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق بلدیاتی الیکشن میں اپنی مرضی کے معاملات کے لئے قریبی من پسند بیوروکریٹ کو سیکرٹری بلدیات لگایا گیا ہے،طاہر خورشید بطور چئیرمین سی ایم آئی ٹی وزیراعلی کی خصوصی ہدایت پر ڈی جی خان کی ترقیاتی سکیمیں مانیٹر کررہے ہیں، محکمہ بلدیات کو پی ایم ایس پی فیز 2 میں ارکان اسمبلی کی پسند کی سکیمیں تیار کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ سیکرٹری بلدیات اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کو تبدیل کر کے سیکرٹری لیبر اینڈ ہیومن ریسورس تعینات کردیا گیا۔