(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کمزور ہو یا طاقتور جو جرم کرے اسے سزا ملنی چاہیے یہ نہیں چھوٹا چور جیل اور بڑا چور لندن چلا جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے عیسیٰ خیل کیڈٹ کالج میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن کے بچے لندن میں ہوں انہیں کیسے پتہ چلے گا، عوام کے مسائل کیا ہیں، ایک شہر پر پیسہ لگانے سے قومیں ترقی نہیں کرتیں، قومیں کپاس اور کپڑا فروخت کرنے سے نہیں بلکہ انسانوں پر اور تعلیم پر پیسہ لگانے سے امیر ہوتی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میانوالی میں گرلز سکول نہیں تھے، نہ ہسپتالوں میں نرسز اور لیڈی ڈاکٹر تھیں، اب ہم ہسپتالوں میں نرسز اور لیڈی ڈاکٹر تعینات کرنے کی پلاننگ کر رہے ہیں اور میں نے حکم دیا ہے کہ یہاں کے ہسپتال خود اخباروں میں اشتہار دیکر ڈاکٹر بھرتی کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم میانوالی میں ایک عالمی معیار کی نمل یونیورسٹی بنا رہے ہیں جو ایک نالج سٹی ہو گا، یہاں سے پورے پاکستان کے لیے زرعی شعبے پر ریسرچ ہو گی۔ مدینہ کی ریاست کا اصول ہے کہ قانون کے سامنے سب برابر ہیں اور قانون کی بالا دستی کا مطلب ہے کہ ہم نے کمزور طبقے کو اوپر اٹھانا ہے تاکہ کوئی بھی طاقتور اس پر ظلم نہ کر سکے۔
آئی جی پنجاب انعام غنی اور ایس پی میانوالی کو مخاطب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ آپ نے خاص نظر رکھنی ہے کہ تھانوں میں کسی غریب کو کوئی ظلم نہ ہو۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چاہتا ہوں کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار قوم بنے اور انہیں کسی کا خوف نہ ہو، جو ظلم کرے اسے سزا ملے، چاہے وہ طاقتور ہو یا کمزور۔