(زاہد چوہدری) ہیلتھ بیوروکریسی نے یکساں معیار اور قیمت پر ادویات خریداری کے وزیر صحت کے احکامات کو نظر انداز کر دیا، سنٹرل ریٹ کنٹریکٹ کی بجائے اضلاع کو ادویات خریدنے کی ذمہ داری سونپ دی ۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت کی جانب سے ڈیڑھ ماہ قبل محکمہ پرائمری ہیلتھ کی بیوروکریسی کو ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ ادویات کی یکساں قیمت اور معیار پر خریداری یقینی بنانے کیلئے سنٹرل ریٹ کنٹریکٹ کیا جائے اور اس کے مطابق اضلاع اپنی ضرورت کے مطابق خریداری کا عمل فوری مکمل کر لیں تاکہ ادویات کی متوقع قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے ، تاہم محکمہ صحت کی بیوروکریسی نے وزیر صحت کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے ادویات خریداری کی تمام تر ذمہ داری اضلاع کو سونپ دی ہے ۔
ذرائع کے مطابق اچانک فیصلے سے اضلاع کی جانب سے ادویات خریداری کا پراسس ہی شروع نہیں ہوسکا ہے اور ہر ضلع کی جانب سے الگ الگ پرچیز کی وجہ سے ادویات کی یکساں قیمت اور معیار پر خریداری ممکن نہیں رہی ، ادھر ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہسپتالوں ، دیہی اور بنیادی مراکز صحت میں ادویات کا سٹاک صرف تیس دسمبر تک کا رہ گیا ہے اور دو ماہ کےکم ترین عرصے میں ادویات کی خریداری مکمل نہ ہونے کی صورت میں سرکاری علاجگاہوں میں ادویات کی قلت کے سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔