ویب ڈیسک: پی ٹی آئی نے ایک بار پھر اسلام آباد انتظامیہ سے عمران خان کے ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ اور ٹیک آف کی تحریری اجازت مانگ لی۔
خط پی ٹی آئی رہنماء علی نواز اعوان کی جانب سے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو لکھا گیا، جس میں کہا گیا کہ ممکنہ ایمرجنسی کی صورت میں ہیلی کاپٹر کا جلسہ گاہ کے قریب تر ہونا ضروری ہے،26 نومبر صبح 11 سے شام 5 بجے تک ہیلی کاپٹر لینڈنگ، ٹیک آف کی اجازت دی جائے۔
ادھر پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج جلسہ گاہ کے پاس موجود ہیں، یہاں پر خیمہ بستی لگا دی گئی ہے، کل جتنے لوگ پنڈی کی طرف آ رہے ہیں پہلے کبھی نہیں آئے ہوں گے، قوم سمجھتی ہے کہ یہ ایک اہم موڑ ہے جہاں پر ہم موجود ہیں، جس طرح جدوجہد کی ہے قوم نے ساتھ دیا ہے، گھریلو خواتین کو دھمکایا جا رہا ہے کہ آپ سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ نہ لگائیں۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ آج تیاریاں مکمل کر لی جائیں گی، جی ایچ کیو نے لکھ کر دے دیا کہ پریڈ گراؤنڈ میں عمران خان جلسہ کریں، اسلام آباد انتظامیہ کہتی ہے کہ ہم پریڈ گراؤنڈ میں ہیلی کاپٹر لینڈ نہیں کرنے دیں گے، ڈی سی اسلام آباد وہ افسر ہے جو کہہ رہا کہ ہیلی کاپٹر لینڈ نہیں ہونے دیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان کی زندگی کو مزید خطرہ پڑے اس لئے وہ محفوظ جگہ پر لینڈنگ نہیں دے رہے، ڈی سی کو احکامات کہیں اور سے آ رہے ہیں، دستخط یہ کرتے ہیں، ڈی سی قوم کو بتائیں وہ کیا چاہتے ہیں، عمران خان کا ہیلی کاپٹر پریڈ گراؤنڈ میں لینڈ کرے گا، کل شام کے بعد کا کیا لاعمل ہوگا وہ عمران خان بتائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ میچ کے دوران گراؤنڈ میں تیس ہزار لوگ ہو سکتے ہیں تو باہر کیوں نہیں، اگر عمران خان کو کچھ ہوتا ہے تو ذمہ دار وفاقی حکومت ہوگی، عمران خان کو جو گولی ہڈی میں لگی اس کو ریکور ہونے میں وقت ہے۔