لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کو ایک لاکھ روپے جرمانہ کردیا

لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کو ایک لاکھ روپے جرمانہ کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے کے لیے درخواستوں میں جواب جمع نہ کروانے پر پنجاب حکومت اور وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز سمیت دیگر فریقین کو ایک، ایک لاکھ روپے جرمانہ کر دیا۔ 

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے چودھری پرویز الٰہی، ایم پی اے سبطین خان سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل چوہدری جواد یعقوب، حمزہ شہباز کی جانب سے منصور اعوان ایڈووکیٹ سمیت دیگر لاء افسران پیش ہوئے اور جواب جمع کروانے کے لئے مہلت کی استدعا کی۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب چوہدری جواد یعقوب نے جواب جمع کروانے کے لیے مہلت کی استدعا کی جس پر چیف جسٹس امیر بھٹی نے کہا کہ آپ کو جواب 2روز پہلے جمع کروانا چاہیے تھا. تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ حمزہ شہباز کے پاس مطلوبہ ووٹ نہیں.

چیف جسٹس نے کہا کہ سوال یہ نہیں ہے کہ حمزہ شہباز کے پاس اکثریت ہے یا نہیں. سوال یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا اطلاق ماضی سے ہوگا یا نہیں، اگر سپریم کورٹ کے فیصلہ کا اطلاق ماضی سے ہوا تو ساری صورت حال کلئیر ہوجائے گی۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے جواب جمع نہ کروانے پر وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز اور پنجاب حکومت کو ایک لاکھ روپے جرمانہ کیااور کہا کہ اس جرمانہ کو بار کی ڈسپنسری کے لئے لاہور ہائیکورٹ بار کے اکاؤنٹ میں جمع کروایا جائے. چیف جسٹس امیر بھٹی نے 30مئی تک وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو جواب جمع کروانے کی مہلت دیدی۔