ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کورونا کو شکست دینے والے افراد سے متعلق ماہرین کا اہم انکشاف  

corona virus
کیپشن: corona virus
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک  )کورونا وائرس کی نئی قسم کوویڈ 19سے متاثر ہوکر صحت یاب ہونے والے افراد کئی ماہ تک اس بیماری کا مقابلہ کرسکتے ہیں اور وائرس کے دوبارہ فعال ہونے کا امکان بھی نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔

  امریکہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کوویڈ 19 کی معمولی شدت کا سامنا کرنے والے افراد کے جسم میں صحتیابی کے کئی ماہ بعد بھی ایسے مدافعتی خلیات موجود ہوتے ہیں جو وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز تیار کرتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا بیماری کے بعد اینٹی باڈیز لیول میں کمی آنا عام ہوتا ہے مگر وہ سطح صفر تک نہیں پہنچتی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کووڈ کو شکست دینے والے افراد میں پہلی علامت کے 11 ماہ بعد بھی اینٹی باڈیز بنانے والے خلیات کو دریافت کیا، یہ خلیات زندگی بھر موجود رہ کر اینٹی باڈیز بناتے ہیں، جس سے طویل المعیاد مدافعت کا ٹھوس ثبوت ملتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ان خلیات کی کچھ مقدار بون میرو میں منتقل ہوجاتی ہے اور وہاں رہ کر معمولی مقدار میں اینٹی باڈیز کو دوران خون میں خارج کرتی رہتی ہے تاکہ وائرس کے ایک اور حملے سے جسم کو تحفظ مل سکے۔

اس تحقیق میں یہی دیکھا گیا تھا کہ کووڈ 19 سے طویل المعیاد اینٹی باڈی تحفظ ملتا ہے یا نہیں اور معمولی حد تک بیمار افراد کو کتنے عرصے تک وائرس سے تحفظ ملتا ہے۔اس مقصد کے لیے 77 افراد کی خدمات حاصل کی گئیں جو کووڈ 19 سے متاثر ہوچکے تھے جن کے خون کے نمونے کئی بار حاصل کیے گئے۔

پہلی بار یہ نمونے ابتدائی بیماری کے ایک ماہ بعد لیے گئے اور پھر 3، تین ماہ کے وقفے سے ایسا کیا گیا۔ تحقیق میں شامل بیشتر افراد میں کووڈ 19 کی شدت زیادہ نہیں تھی اور صرف 6 کو ہسپتال میں داخل ہونا پڑا تھا۔

محققین نے 18 ایسے افراد کے بون میرو کے نمونے لیے جو یا تو زیادہ بیمار ہوئے تھے یا ابتدائی بیماری کو 9 ماہ کا عرصہ ہوچکا تھا۔ موازنے کے لیے محققین نے ایسے 11 افراد کے بون میرو کو بھی حاصل کیا جن کو کبھی کووڈ 19 کا سامنا نہیں ہوا تھا۔

توقع کے مطابق کووڈ 19 کا سامنا کرنے والے افراد میں اینٹی باڈیز کی سطح صحتیابی کے چند ماہ بعد بہت تیزی سے گھٹ گئی تھی، تاہم کچھ اینٹی باڈیز بیماری کے 11 ماہ بعد بھی موجود تھیں۔کووڈ 19 کے شکار 15 افراد کے بون میرو میں اینٹی باڈیز بنانے والے خلیات موجود تھے، یہ خلیات 4 ماہ بعد بھی دوبارہ بون میرو کا نمونہ دینے والے افراد کے جسم میں موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ابھی سب کچھ واضح نہیں تو ہمیں معتدل سے سنگین شدت کا سامنا کرنے والے افراد پر تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ جان سکیں کہ انہیں کس حد تک ری انفیکشن سے تحفظ ملتا ہے۔